مساج سینٹر یا فحاشی کے اڈے: درپردہ حقائق کیا ہیں؟ جانیئے

جب جنت میں حضرت آدم نے شیطان کے بہکاوے میں آکر گندم کی چند بالیاں کھائی تھیں تو اس پل رب العزت کی ناراضگی کے ساتھ ساتھ ان کو اپنی عریانیت کوچھپانے کی فکر بھی لاحق تھی اور یہی ان کے نیک روح ہونے کی دلیل تھی ۔ سزا کے طور پر حضرت آدم اور بی بی حوا ہی صرف دنیا میں نہ آۓ تھے بلکہ ان کا دشمن شیطان بھی اس دعوی کے ساتھ آیا کہ دنیا کے بندوں کو تا قیامت تک بہکاتا رہے گا۔وقت کا یہ سلسلہ آج تک جاری ہے شیطان اپنی کوششوں میں مصروف ہے اور رحمن اپنی رحمتوں کی تقسیم میں ، شیطان کا سب سے مضبوط ہتھیار آج بھی وہی ہے جس سے اس نے سب سے پہلے انسان کو بہکایا تھا ۔ آج بھی عورت اور مرد کا باہمی تعلق شیطان کا سب سے آسان ہتھیار ہے۔

یہ تعلق اگر نکاح کے راستے سیج تک پہنچے تو اس کے آنچل پر فرشتے عبادت کرتے ہیں ۔ اور اگر یہی تعلق ہوس کے دامن میں کسی کوٹھے یا ہیرا منڈی یا نیپئیر روڈ جیسی بدنام زمانہ جگہ پر قائم ہو یا نام نہاد مساج سینٹر کے نام پر ہو تو اس تعلق کا جشن شیطان مناتا ہے ۔

1

ہوس کا یہ کھیل ہمیشہ سے جاری ہے مگر آج کل اس کا نام طوائفوں کا کوٹھا نہیں ہوتا بلکہ اس کو مساج سینٹر کہتے ہیں ۔ یہ کراچی ، اسلام آباد ، لاہور کے پوش علاقوں میں مساج سینٹرز کے نام سے موجود ہیں۔ بظاہر مساج سینٹر کے پردے میں نظر آنے والا یہ دھندہ حقیقت میں سیکس سینٹر یا جسم فروشی کے اڈے ہیں۔

ان کا کام کرنے کا طریقہ کار انتہائی محفوظ ہے ۔ یہ پہلے مختلف موبائل نمبرز پر ایسے فرضی ایس ایم ایس بھیجتے ہیں جس میں ہردرد، تکلیف اور بیماری سے نجات ان کے مساج سینٹر پر دستیاب ہے کا نعرہ لگا یا جاتا ہے ۔ رابطہ کے لۓ ایک فون نمبر موجود ہوتا ہے ۔ جب آپ اس نمبر سے رابطہ کرتے ہیں تو وہ آپ کے مختصر سے انٹرویو سے یہ اندازہ لگا لیتا ہے کہ آپ میں کتنا دم  ہے ۔اگر آپ کو واقعی علاج کروانا ہے تو آپ کو اسی سینٹر میں بھیجا جاتا ہے جہاں گرم شعاعوں کے ذریعے آپ کے دکھتے ہوۓ جسم کو آرام پہنچایا جاتا ہے.

09

اور اگر آپ کا تعلق کسی اور طبقے سے ہے تو پھر آپ کو بتایا جانے والا ایڈریس دوسرا ہو گا وہاں جاتے ہی سب سے پہلے آپ سے حوالہ پوچھا جاۓ گا کہ کس ذریعے سے آپ وہاں تک پہنچے اور مطمئن ہونے کے بعد آپ کو اندر لے جایا جاۓ گا جہاں آپ کے سامنے مختلف لڑکیاں پیش کی جائیں گی کہ آپ اپنی پسند کی لڑکی سے مساج کروائیں۔

10

اس خدمت کا معاوضہ 2500 سے 4000 تک طلب کیا جاتا ہے جو ایڈوانس میں لے لیا جاتا ہے ۔اس کے بعد وہ لڑکی آپ کر ایک کمرے میں لے جاتی ہے جہاں پر آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اپنا لباس اتار دیں اور ان کا دیا ہوا لباس یا گاون نما لباس پہن لیں تاکہ وہ آرام سے آپ کا مساج کر سکے ۔ مساج کے دوران وہ آپ سے سوال پوچھ کر آپ کی حد کا تعین کرتی ہے اور آپ کو مکمل سکون حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہے ۔ جس کا معاوضہ علیحدہ سے طے کیا جاتا ہے جو 3500 سے 5000 ہزار تک ہو سکتا ہے ۔

یہ سارے کاروبار علاقہ پولیس کے زیر نگرانی ہی چل رہے ہوتے ہیں اور کہیں ماہانہ اور کہیں ہفتہ واری بنیاد پر تھانے کو اس کا حصہ باقاعدگی سے پہنچا دیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ان سنٹرز کے باقاعدہ گاہک چونکہ بڑے بڑے لوگ ہوتے ہیں تو وہی ان کو قانون کی پہنچ سے تحفظ فراہم کرتے ہیں ۔ نام کوئی بھی دے دیا جاۓ مگر یہ ایک گندا دھندہ ہے اور اس کی جڑ سے بیخ کنی کے لۓ اقدامات وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔

To Top