منگیترکی کونسی بات رد کرنے پر اس لڑکی کو تیزاب سے جھلسا دیا گیا؟ پڑھیں

میں ایک متوسط خاندان سے تعلق رکھتی تھی میرے والد ایک پرائیویٹ ادارے میں نوکری کرتے تھے ہم تین بہنیں اور ایک بھائی تھے۔ بڑی بہن کی شادی انٹر کے بعد قریبی عزیزوں میں ہو چکی تھی اور میری منگنی بھی ابو نے اپنے عزیزوں میں کر دی تھی میری فیملی ایک پڑھی لکھی فیملی تھی، اس وجہ سے مجھے اپنے منگیتر سے فون کی حد تک رابطے کی اجازت تھی ۔

ہم کال اور ایس ایم ایس کے ذریعے اکثر رابطے میں رہتے تھے جب اسمارٹ فون کی سہولت حاصل ہوئی تو اس رابطے میں تصویریں بھی شامل ہو گئیں ۔ چونکہ منگنی ہو چکی تھی اور کچھ ہی دنوں میں شادی بھی ہونے والی تھی لہذا میں بے دھڑک اپنی تصویریں بھیج دیا کرتی تھی ۔میرے منگیتر بھی مجھ سے بہت پیار کرتے تھے ۔

1

کسے خبر تھی کہ پرسکون نظر آنے والی زندگی میں ایک طوفان کا آغاز ہونیوالا ہے ۔ ایک دن میرے والد کا دفتر سے واپسی پر ایکسیڈنٹ ہو گیا ۔ انہیں بہت چوٹیں آئيں پرائیویٹ جاب کا یہی المیہ ہوتا ہے ان کو ہر روز اپنا ملازم چاہۓ ہوتا ہے ان کے پاس بیمار اور معذور ملازم کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی لہذا ابوکو نوکری سے جواب مل گیا جمع پونجی ان کے علاج پر خرچ ہو چکی تھی اور کوئی اور آمدنی کا ذریعہ نہ تھا۔

نوبت فاقوں تک آگئی بھائی چھوٹا تھا اور نویں جماعت میں زیر تعلیم تھا مجبورا مجھے اپنا گریجوئیشن ادھورا چھوڑ کر نوکری کے لۓ نکلنا پڑا اور ایک گارمنٹ فیکٹری میں نوکری اختیار کرنی پڑی جس کی میرے منگیتر نے بہت مخالفت کی مگر اس وقت میرے پاس اس کے علاوہ کوئی حل نہ تھا ۔

1

نتیجے کے طور پر میرے منگیتر کی جانب سے منگنی توڑ دی گئی، معاملہ یہیں تک رہتا تو شاید میں اس طرح برباد نہ ہوتی جیسے آج ہوں۔ میرے منگیتر نے منگنی ٹوٹنے کے بعد میرے نمبر پر بیہودہ قسم کے ایس ایم ایس اور واٹس ایپ پر تصاویر بھیجنی شروع کر دیں۔ جب میں نے سختی سے منع کیا تو اس نے مجھ سے مطالبات شروع کر دئے کہ میں اس سے تنہائی میں ملوں ورنہ وہ میری تصاویر فیس بک پر لوڈ کر دے گا۔

چونکہ ہمارا خاندان ایک ہی تھا لہذا میں نے ڈر کے مارے اپنا نمبر بدل ڈالا مگر خاندانی ذرائع استعمال کر کے اس نے میرا نیا نمبر بھی حاصل کر لیا اور دوبارہ سے بیہودہ قسم کے میسجز کا سلسلہ شروع کر دیا ۔گھر والے پہلے ہی ابو کی وجہ سے اتنے پریشان تھے کہ میں ان کو کچھ بتا نہیں سکتی تھی ۔

2

ایک دن تو حد ہو گئی وہ چھٹی کے وقت میری فیکٹری آگیا اور مجھے ساتھ لے جانے  پر اصرار شروع کر دیا اس کی نیت ٹھیک نہیں لگ رہی تھی میرے شور مچانے پر میرے ساتھ کام کرنے والوں نے میری جان اس دن تو اس سے بچا لی ۔ مگر وہ اپنی بے عزتی نہیں بھولا اور اس نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں اس کو نہیں مل سکتی تو وہ مجھے کسی اور کے قابل بھی نہیں چھوڑے گا۔

ایک دن جب میں صبح فیکٹری کے لۓ نکلی تو وہ موٹر سائیکل پر میرا تعاقب کر رہا تھا ۔ ایک تنہا گلی میں اچانک وہ آگے کی طرف آیا مجھے لگا وہ کوئی بات کرنا چاہتا ہے میں اس کی طرف مڑی تو ایک آگ سی مجھ پر آکر گری، ہر جانب صرف جلن اور اذیت محسوس ہوئی۔ میں نے چلانا شروع کر دیا مگرتب تک وہ فرار ہو گیا لوگ اٹھا کے مجھے ہسپتال لے کر گے میرے والد کو میری حالت دیکھ کر دل کا دورہ پڑا ان کا انتقال ہو گیا۔

میرے بہنوئی نے دو بچوں کے ساتھ میری بہن کو طلاق دے دی کہ یقینا چھوٹی بہن کا کوئی قصور ہو گا اور بڑی بہن بھی ویسی ہی ہو گی ۔ میں اس طرح جھلس گئی کہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہی بھائی نے تعلیم چھوڑ کر مزدوری شروع کر دی میرا پورا گھر برباد ہو گیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟؟

To Top