نیویارک فلم فیسٹیول میں مہوش حیات کی ایسی تصاویر سامنے آگئیں کہ لوگ ان کو سنی لیون سمجھ بیٹھے

نیویارک میں پاکستان فلم فیسٹیول کا انعقاد اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی جانب سے کیا گیا یہ رنگا رنگ میلہ دو دنوں پر مشتمل تھا جس میں پاکستان فلم انڈسٹری کی گزشتہ سال کی کامیاب ترین فلموں کو شامل کیا گیا اور اس طرح سے پاکستان فلم انڈسٹری کی کارگردگی دنیا بھر کے تقریبا 139 ممالک کے سامنے پیش گی گئيں جن نمایاں اداکاروں نے اس میلے میں شرکت کی ان میں اداکارہ ماہرہ خان، اداکار میکال ذوالفقار، شہریار منور، آمنہ شیخ، حریم فاروقی، زیب بنگش اور مہوش حیات شامل ہیں

پاکستان فلم انڈسٹری کی پروموشن کے لیۓ یہ ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے اس موقعے پر پاکستانی اداکاراوں کے خوبصورت مغربی لباس میں جلوۓ سب کی توجہ کا مرکز رہے اسی حوالے سے گزشتہ سال کی مشہور ترین فلم میں پنجاب نہیں جاؤں گی کی ہیروئین مہوش حیات کا لباس سوشل میڈیا صارفین کے درمیان موضوع بحث رہا

خوبصورت مغربی لباس میں یہ تصویر جب سوشل میڈیا پر آئی تو اس پر سب سے پہلے جس تبصرے نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کی وہ مہوش حیات کا معروف ہندوستانی آئٹم  سانگ ڈانسر سنی لیون کے ساتھ موازنہ تھا دیکھنے والوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس لباس میں مہوش حیات پہلی نظر میں بالکل سنی لیون لگ رہی ہیں

یاد رہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری میں بھی مہوش حیات پر فلماۓ گۓ آئٹم سانگز خصوصی دلچسپی سے دیکھے جاتے ہیں ان کی یہ تصویر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف قسم کے تبصرے کیۓ گۓ

کچھ لوگوں نے مہوش حیات کا موازنہ مشہور کارٹون کردار سانڈہ سے کروا دیا

 

کچھ لوگوں نے مہوش حیات کے بڑھتے ہوۓ وزن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوۓ ان کو معروف ماڈل کم کاردیشن کا دوسرا روپ قرار دیا

لوگوں کو ان کے لباس کی فحاشی پسند نہیں آئی اور انہوں نے ان کو مہوش حیات کے بجاۓ مہوش واحیات کا خطاب دے ڈالا اور ان کا موازنہ مشہور بھارتی اداکارہ سنی لیون سے کرڈالا

مہوش حیات کی تصویروں پر اس طرح کے تبصرے کوئی نئی بات نہیں ہے لوگ ماضی میں بھی مہوش حیات کو اس طرح کی تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں مگر اس بات کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ مہوش حیات ایک با صلاحیت اداکارہ ہیں جنہوں نے اپنے کام اور اپنی محنت سے پاکستان فلم انڈسٹری میں تیزی سے اپنی جگہ بنائی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نیویارک کے اس دورے اور اس طرح کے لباس کے ساتھ وہ ہالی وڈ کے پروڈیوسرز کو کہا ں تک متوجہ کرنے میں کامیاب رہی ہیں

To Top