مائرہ خان کا ایسا عمل جس نے ان پر تنقید کرنے والوں کا منہ توڑ جواب دے دیا

پاکستانی لوگوں کے پاس فارغ وقت کا سب سے بڑا مشغلہ یہی ہوتا ہے کہ وہ اس وقت کو دوسروں پر تنقید کرتے ہوۓ گزارنا پسند کرتے ہیں ۔ اس عادت کو سوشل میڈیا نے مذید مستحکم کر دیا ہے ۔پہلے یہ تنقید کے نشتر صرف آس پڑوس کے لوگوں اور عزیز و اقارب تک ہی محدود تھے مگر سوشل میڈیا کی توسط سے ان تیروں کا دائرہ اب دور تک پھیل گیا ہے ۔

حال ہی میں مائرہ خان نے کراچی کے ساحل پر اپنے دوستو کے ساتھ پکنک منائی اور اس خوشگوار پکنک کے لمحات کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی شئیر کیں مگر ان کا یہ تصاویر شئیر کرنا ان کو بہت ہی مہنگا پڑ گیا ۔ لوگوں نے ان کے لباس کو بنیاد بنا کر ان پر طعنوں کے وہ تیر برساۓ کہ وہ بھی سوچتی ہوں گی کہ انہوں نے ایسا کون سا جرم کر دیا ۔

پاکستانی قوم جس وقت اس اداکارہ کے اس فوٹو شوٹ پر اس کو لعنت و ملامت سے نواز رہے تھے ان اوقات میں وہ جو کام کر رہی تھیں اس کے بارے میں اگر کسی کو پتہ چل جاۓ تو یہ قوم ان کے اس احسان کے سامنے سر نہ اٹھا سکے ۔

اس پکنک کے فورا بعد مائرہ خان دبئی روانہ ہو گئیں جہاں انہوں نے شوکت خانم کراچی کے لیۓ فنڈ ریئزنگ کی تقریب میں شرکت کر کے کراچی میں کینسر کے اس ہسپتال کے لیۓ 900 ہزار ڈالر  جمع کیۓ اس خطیر رقم کا استعمال کراچی کے اندر کینسر کے مریضوں کے لیۓ بننے والے ہسپتال میں کیا جاۓ گا ۔

یاد رہے کہ مائرہ خان اور مایا علی شوکت خانم کی برانڈ ایمبسٹر ہیں اور نیکی کے اس عمل میں ان کے ساتھ عمران خان بزات خود بھی موجود تھے ۔نیکی کے اس سفر میں عمران خان کا ساتھ دیتے ہوۓ یہ اداکار وہاں موجود لوگوں میں گھل مل گۓ ۔ان کی موجودگی کے سبب اس تقریب میں شوکت خانم ہسپتال کے لیۓ ریکارڈ فنڈ جمع کیا گیا جس کا اظہار عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں بھی کیا ۔

مگر اس وقت جب کہ یہ اداکار ملک و قوم پر احسان کر رہے تھے سوشل میڈیا کے شیروں کے منہ بند ہوگۓ کسی نے بھی ان اداکاروں کی اس نیکی کی حمائت میں ایک ٹوئٹ تک نہ کیا ۔وہ سب لوگ جو ان کے لباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں ان کے اچھے عمل کو سراہنے سے گریز کرتے ہیں ۔

لوگوں کا یہ رویہ بحیثیت قوم ہم سب کے لیۓ انتہائی شرمندگی کا باعث ہے

To Top