کل فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے خبر آئی کہ بزدل دشمن بھارت نے اتوار کی رات لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کر کے ہمارے سات فوجی شہید کر دیۓ۔جوابی کاروائی کے نتیجے میں دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ہماری فوج کی جانب سے بر وقت کاروائی کے نتیجے میں دشمن اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب تو نہ ہو سکا مگر بہر حال ہمیں سات شہادتوں کا تحفہ ضرور دے گیا۔
ابھی تو 50 جنازے شاہ بلاول نورانی کے مزار سے ہی اٹھا نہ پاۓ تھے کہ یہ جنازے بھی آگئے ۔ کتنے بے چارے ایسے ہوں گے جو اس دھماکے کے نتیجے میں اپنا سب کچھ لٹا بیٹھے ہوں گے ۔ کتنے ارمانوں اور منتوں سے جانے والے عقیدتوں کے پھول لئے مزار پہنچیں ہوں گے ۔ ان کے تو گمان میں بھی نہ ہو گا کہ یہاں بھی کوئی ایسی کاروائی کر پاۓ گا۔
معروف سیاسی رہنما شیخ رشید صاحب سے جب پوچھا گیا کہ یہ سب کس نے کیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ سب را کا کیا دھرا ہے اسی نے مزار پر بھی دھماکہ کروایا اور اسی نے بھمبیر سیکٹر پر بھی حملہ کروایا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں کروایا گیا؟کیا واقعی ان تمام واقعات کا پاناما لیکس اور اس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں چلتے کیس سے کوئی تعلق ہے؟؟؟جس کی بہت اہم سماعت 15 نومبر کو یعنی آج ہو گی ۔
کیا واقعی ہمارے حکمراں وہ خون آشام بھیڑئے ہیں جن کو اپنے تمام اقدامات سے قبل انسانی خون کی قربانی چاہۓ ہوتی ہے ۔ کیا واقعی مودی کا جو یار ہے غدار ہے والا نعرہ لوگ ٹھیک لگا رہے ہیں؟
میرا دل چاہتا ہے یہ ساری باتیں جھوٹ ثابت ہو جائیں اور میں فخریہ طور پر کہہ سکوں کہ ان شہیدوں کے لہو کی سرخی کی قسم، یہ ہم نے نہیں کیا یہ ہمارے دشمن کی حرکت ہے اس میں ہمارا اپنا کوئی شامل نہیں ہے ۔
کیمیکل لوچا؛ بھارت ماتا میں وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی دھودیا گیا