کراچی جیسے شہر میں سر عام لڑکی کو ۔۔۔۔ کر کے بھاگ جانے والے کی ویڈیو سامنے آگئی ۔ لوگ غیض و غضب کا شکار

تفریح طبع کی نیت سے ویسے تو عام طور پر سوشل میڈیا میں دیکھنے میں ایا ہے کہ لوگ مختلف طریقوں سے لوگون کی توجہ اپنی جانب مبذول کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں کبھی تو لوگوںکی جانب سے تعریف ملتی ہے اور کبھی لعنت ملامت حصے میں آتی ہے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے کے لیۓ بھی کچھ صابطہ اخلاق بہر حال مقدم رکھنا چاہیۓ

حال ہی میں ایک پرائیویٹ گروپ کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر شدید ہدف تنقید بنائی جا رہی ہے جیسا کہ اس ویڈو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان لڑکی جو کہ اس ویڈیو بنانے والے گروہ کا حصہ ہے کراچی کے کسی بھی جگہ پر وہاں موجود لوگوں سے راستہ پوچھتی ہے

https://www.youtube.com/watch?v=V_YRimoehGM

راستہ پوچھنے کے دوران اس ویڈیو کا ساتھی اداکار اس لڑکی کے پاس آتا ہے اور اس کے چہرے پر کس کر کے تیزی سے فرار ہو جاتا ہے اس موقعے پر لوگوں کی جانب سے الگ الگ ردعمل دیکھنے میں آیا مگر یہ بھی واضح ہوا کہ بہت کم لوگ ایسے تھے جنہوں نے اس لڑکی کی مدد کرنے کی کوشش کی زیادہ تر نے بے حسی کا مظاہرہ کیا یا پھر اسی لڑکی کو مورد الزام قرار دیا

اس ویڈیو بنانے والوں کا بھی یہ مقصد تھا بظاہر مقصد تو نیک تھا مگر اس کا طریقہ انتہائی نا زیبا تھا اس طریقے سے لوگوں کو یہ بتانا کہ ہمارے ملک میں راہ چلتی لڑکی کے ساتھ آپ کچھ بھی کر لیں اس لڑکی کی مدد کو کوئی نہیں آۓ گا بہت خطرناک پیغام ہے کیوں کہ ہم پہلے ہی خواتین اور بچیوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں کے واقعات کا سامنا کر رہے ہیں ایسے حالات میں اس قسم کی ویڈیو کے سامنے آنے کا مطلب ہے کہ ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جاۓ

ا س کے ساتھ ساتھ ہماری معاشرت کے بھی کچھ حدود ہیں جہاں پر کسی لڑکی کو سر عام اس طرح چومنا بھلے اس کی اجازت ہی سے کیوں نہ ہو انتہائی معیوب عمل سمجھا جاتا ہے اس صورت میں اس قسم کی ویڈیو کی تیاری اور اس کی اشاعت سراسر بے حیائی کو فروغ دینے کا سبب بن سکتا ہے

https://www.youtube.com/watch?v=56RUEZnAuzo&feature=youtu.be

اس ویيڈیو بنانے والے نے سوشل میڈیا پر ہونے والی مستقل لعنت ملامت کا جواب ایک اور ویڈیو بنا کر دیا جس میں اس نے اس بات کا اظہار کیا کہ اس نے جو بھی کیا اس لڑکی کی اجازت سے کیا اور اس نے اس لڑکی کے ساتھ کوئی زیادتی یا زبر دستی نہیں کی ۔ اور یہ صرف اداکاری تھی لہذا اس کو ایک مزاق سے زیادہ کسی قسم کی حیثیت نہ دی جاۓ

مگر سوشل میڈیا کےصارفین تاحال اس کے جوابات سے مطمئین نظر نہیں آتے اور ان کی لعنت ملامت کا سلسلہ ابھی تک جاری و ساری ہے

To Top