جوانی کا دور عمر کا وہ دور ہوتا ہے جس میں انسان عقل سے زیادہ جوش و جزبات سے زیادہ کام لیتا ہے ۔ اور اسی جزبات کے نشے میں ایسی غلطیاں کر ڈالتا ہے جس کا خمیازہ اس کو ساری عمر بھگتنا پڑتا ہے ۔ مگر نوجوان لڑکے یا لڑکیاں اس بات کو فراموش کر یبٹھتے ہیں اور یہی سوچ لیتے ہیں کہ ان کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہو گا ۔
ایسا ہی ایک واقعہ کراچی کے ایک انٹرنیٹ کیفے میں پیش آیا جہاں ایک لڑکی اپنے منگیتر کے ساتھ گئي اور اس کیفے میں انہوں نے تنہائی میں ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارا ۔ جیسا کہ ہمارے پیارے نبی کا فرمان ہے کہ نامحرم لڑکے اور لڑکی کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے تو ایسا ہی ہوا ۔
تنہائی کے اس وقت کو انہوں نے شیطانی خواہشات کے زیر اثر رنگین بنا ڈالا ۔لڑکی اور لڑکا اس بات سے بے خبر تھے کہ کیفے میں کیمرے لگے ہوۓ ہیں ۔لڑکا اور لڑکی اپنے وقت کو رنگین بنا کر چلے گۓ وہ نہیں جانتے تھے کہ آنے والا وقت ان کے لیۓ کس کس طرح کی بربادیاں لے کر آرہا ہے اور انہیں ساتھ گزارے ان رنگین لمحوں کی کتنی بڑی قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔
کچھ دن بعد لڑکی کو ایک فون کال موصول ہوئی جو کہ اس کیفے کے مالک محسن نامی شخص کی جانب سے تھی جس کا کہنا تھا کہ اس کے پاس اس لڑکی اور لڑکے کے ان رنگین لمحات کی ویڈيو موجود ہے ۔ اور اس کا مطالبہ تھا کہ لڑکی نے جس طرح کا وقت اس لڑکے کے ساتھ گزارا تھا ویسا ہی وقت اس انٹرنیٹ کے مالک کے ساتھ بھی گزارے ورنہ اس کی ویڈيو سوشل میڈيا پر چلا دی جائيں گی ۔
لڑکی نے جب اس کے مطالبات پورے کرنے سے انکار کیا تو اس بلیک میلر نے اسے بار بار فون کرنا شروع کر دیا ۔ لڑکی بار بار کے اس تقاضے سے خوفزدہ ہو گئي اس نے اس سارے واقعے سے اس لڑکے کو بھی آگاہ کر دیا ۔ مگر اس بلیک میلر پر اس بات کا کوئی اثر نہیں ہوا اب اس کے مطالبات میں پیسوں کا تقاضا بھی شامل ہو گیا تھا ۔
تنگ آکر لڑکی اور لڑکے نے اس بلیک میلر کی کالز ریکارڈ کرنا شروع کر دیں اور پھر اس ریکارڈنگ کے ساتھ سرعام کی ٹیم سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔ سرعام کی ٹیم نے پولیس والوں کو اعتماد میں لے کر اس بلیک میلر کو گرفتار کروا دیا ۔ وہ بلیک میلر ایک شادی شدہ آدمی تھا ۔ اس نے اپنی بیوی کو پہلے ہی اس لڑکی کے حوالے سے چھوٹ بتا رکھا تھا کہ اس لڑکی نے اس کے کیفے میں آکر نازیبا حرکات کیں جس پر وہ اس سے معافی کا تقاضا کر رہا ہے ۔
اس کی بیوی جب تھانے پہنچی اور اس کو اصل صورتحال سے آگاہ کیا گیا تو پہلے تو اس کو اپنے شوہر کی ان حرکتوں پر یقین نہیں آیا مگر جب اس نے ریکرڈنگ سنی تو بے ساختہ اپنے شوہر کے منہ پر دھپڑ رسید کر دیا ۔ اس سارے واقعے میں اگرچہ بظاہر لڑکی کو معصوم بھی قرار دیا جاۓ مگر لڑکی کی اس حرکت کو بھی کسی صورت جائز نہیں قرار دیا جا سکتا جو کسی اجنبی لڑکے کے ساتھ جو بھلے اس کا منگیتر ہی تھا اس طرح رنگ رلیاں منا رہی تھی