اسلام آباد میں لیڈی ڈاکٹر کے ظلم کی انتہا ڈلیوری کییس میں اتنی تاخیر کر دی کہ حاملہ ماں کا بچہ پارکنگ ہی میں پیدا ہو گیا ۔کیس کی ویڈيو میں سب سامنے آگیا

ڈاکٹری کے پیشے کو مسیحا سے تعبیر کیا جاتا ہے اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ یہ اپنی ہمدردی اور علاج سے بیماروں کو شفا یاب کرتے ہیں اسی وجہ سے استاد کی طرح اس پیشے کے حامل افراد کو معاشرے میں خصوصی عزت و تکریم کی نظر سے دیکھا جاتا ہے مگر بدقسمتی سے یہ پیشہ بھی مادیت کے اس دور میں ایک کاروباری حیثیت اختیار کر گیا ہے

اسی وجہ سے آۓ دن ایسے واقعات سامنے آنے لگے ہیں جس کے سبب کچھ مفاد پرست لوگوں کے وجہ سے  نہ صرف اس پیشے پر حرف آرہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی عزت و تکریم میں لوگوں کی نظر میں کمی واقع ہو رہی ہے

ایسا ہی ایک واقعہ دارالحکومت اسلام اباد مین بھی پیش آیا جہاں کے بارے میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ دنیا کی ہر سہولت کے ساتھ ساتھ یہاں طبی سہولیات بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں گی اس افسوس ناک واقعہ کے بارے میں اسلام اباد کے ایک رہائشی نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے بتایا ہے جن کا کہنا تھا کہ ان کے باورچی کا نوزائیدہ بیٹا ڈاکٹر کی پیشہ ورانہ لاپرواہی کا شکار ہو کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ عنیزہ کلینک  H#196, St#12, E/11-4 اسلام آباد کے ایک پرائیویٹ کلینک کا ہے جہاں پر ڈاکٹر عنیزہ خٹک میٹرنٹی ہوم چلاتی ہیں اس باورچی کی حاملہ بیوی گزشتہ چار ماہ سے ڈاکٹر عنیزہ کی زیر علاج تھی بارہ جولائی کو یہ شخص اپنی بیوی کو اس حالت میں ڈاکٹر صاحبہ کے پاس لے کر گیا جب اس کو درد زہ شروع ہو چکے تھے مریضہ کا معائنہ کرنے کے بعد ڈاکٹر ضاحبہ نے اس کے شوہر کو کچھ دوائیں باہر سے لانے کے لیے لکھ کر دیں

جب وہ شخص یہ دوائیں لے کر واپس آیا تو ڈاکٹر صاحبہ مریضہ کو یہ کہہ کر جا چکی تھیں کہ  تم تھوڑا انتظار کرو مجھے کچھ کام ہے میں ابھی آتی ہوں اس کے بعد ڈاکٹر صاحبہ کی واپسی ساڑھے چھ گھنٹوں کے بعد ہوئی واپس آنے کے بعد انہوں نے مریضہ کو واپس گھر بھجوا دیا یہ کہہ کر کہ ابھی ڈلیوری میں وقت ہے آپ لوگ گھر جاؤ

اگلے دن صبح سویرے جب مریضہ کے درد مذید بڑھ گۓ تو اس کا شوہر اس کو دوبارہ لے کر ہسپتال آیا ڈاکٹر عنیزہ کی رہائش گاہ ان کے کلینک سے صرف پندرہ منٹ کے فاصلے پر تھی مگر ان کو آنے میں ڈھائی گھنٹے لگے جس دوران مریضہ نے وہیں پر ہسپتال کی پارکنگ میں ایک بیٹے کو جنم دیا

https://www.facebook.com/shehryarbsheikh/videos/10212448326938566/

ڈاکٹر صاحبہ نے آتے ہی ان س کہا کہ آپ لوگوں نے میری پارکنگ کو گندہ کر دیا ہے پہلے یہ جگہ صاف کریں اس کے بعد میں آپ کو دیکھوں گی اس کے بعد انہوں نے اس بچے کو دیکھتے ہوۓ جس کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی تھی کہا کہ یہ بچہ اٹھا کر لے جاؤ ویسے بھی یہ نہیں بچے گا اس نے تو مر ہی جانا ہے

https://www.facebook.com/shehryarbsheikh/videos/10212448343458979/

یہ کہہ کر وہ خود اس معصوم بچہ کو اسی پارکنگ کی جلتے ہوۓ فرش پر اس حالت میں چھوڑ کر چلی گئیں جب کہ بچہ کی اوول نال بھی اس کے جسم سے مکمل طور پر الگ نہیں ہوئی تھی آدھے گھنٹے تک وہ بچہ اسی فرش پر بلکتا رہا اور ڈاکٹر عنیزہ نے نہ اس کو کسی قسم کی طبی امداد دی اور نہ ہی اس کو کہیں لے جانے کی ایڈوائس کی مجبورا اس کے والدین اس بچے کو اٹھا کر پی ایم ایس  لے گۓ جہاں اس بچے کو داخل کروایا گیا اور بیس گھنٹے کی جدوجہد کے باوجود اس بچے نے دم توڑ دیا

اس پوسٹ کو شئیر کرنے والوں نے نہ صرف تمام ویڈیوز بھی اس پوسٹ کے ساتھ شئیر کی ہیں بلکہ انہوں نے ثبوت کے طور پر ڈاکٹر عنیزہ کے ہاتھ سے لکھا ہوا نسخہ بھی شئیر کیا ہے جس سے یہ ّثابت ہوتا ہے کہ مریضہ باقاعدہ طور پر ڈاکٹر عنیزہ کے پاس مئی کے مہینے میں بھی زیر علاج تھی

مسیحا کہلاۓ جانے والے یہ پیشہ ور ڈاکٹر  اگر اسی طرح لوگوں کی جانوں سے کھیلتے رہیں گے اوراپنے پیشے کے حوالے سےغیر  سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو اس کا حساب دین و دنیا دونوں جگہ دینا پڑے گا اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پوسٹ کے حوالے سے ذمہ داران کیا کاروائی کرتے ہیں اور ڈاکٹر عنیزہ اس حوالے سے کیا نقطہ نظر پیش کرتی ہیں

 

To Top