ایک پرانی کہاوت ہے کہ بھلے تم کتے ہوتے مگر چھوٹے بھائی نہ ہوتے بزرگوں نے اگر یہ کہا ہے تو کچھ سوچ کر ہی کہا ہو گا۔ اگر ہم اپنے اردگرد نظر ڈالیں تو واقعی ایسی معصوم مخلوق ہمیں اپنے اردگرد نظر آۓ گی جس کو چھوٹے بہن یا بھائی کہتے ہیں۔ گھر کے کسی کام میں ان کا عمل دخل نہیں ہوتا مگر گھر کا کوئی کام بھی ان کے بغیر نہیں ہوتا۔ ہر ایک کو جب بھی کوئی بھی کام ہوتا ہے نعرہ چھوٹے بہن یا بھائی کے نام کا ہی لگتا ہے ۔کچھ نعرے یاد دلاۓ جا رہے ہیں ۔ امید ہے اجنبی نہیں لگیں گے ۔
چھوٹے دیکھو باہر گیٹ پر کون ہے کب سے دروازہ بج رہا ہے
ذرا پانی تو پلانا
چھوٹے میرا موبائل چارجنگ پر لگا دو
دروازے پر جا کے بول دو کہ میں گھر پر نہیں ہوں
میری دوست کے گھر سے جا کر یہ کاپی تو لا دو
بھائی دوستیں آئیں ہیں سموسے لے آؤ
یہ شرٹ استری کر دو جلدی سے
دوست آۓ ہیں چاۓ تو بنا دو
فریج خالی پڑا ہے بوتلیں بھر کر فریج میں رکھو
لائٹ چلی گئی جاو جا کے جنریٹر چلا کے آؤ
یہ سب اور ایسے بہت سارے کام کرنے والے چھوٹوں کے ساتھ جلتی پر تیلی والا کام تب ہوتا ہے جب اس کو یہ کہا جاتا ہے
میں جاؤں گا امی کے ساتھ، تمھارا کیا کام ہے تم ابھی چھوٹے ہو
تم یہ میری شرٹ پہن لو یہ مجھے چھوٹی ہو گئی ہے
آخر تم کرتے کیا ہو؟ سارا دن ادھر ادھر گھومتے رہتے ہو کبھی پڑھ بھی لیا کرو
جمعدار آۓ تو اس کو کچرا اٹھا کے دے دو
اگر آپ بھی ان سب باتوں کے متاثرین میں سے ہیں تو ابھی اسی پل سے فیصلہ کر لیں کہ آپ آئندہ سے اپنے چھوٹوں سے یہ سلوک نہیں کریں گے اور ان کو برابر کا انسان سمجھیں گے۔
وہ پانچ وجوہات جن کی وجہ سے پی ایس ایل 5 کی مقبولیت ماند پڑی