پاکستان میں کنوارے لڑکوں کو کوئی گھر کرائے پر کیوں نہیں دیتا؟ نئی تحقیق میں انوکھا انکشاف

شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ لڈو ہے جو کھاۓ وہ پچھتاۓ جو نہ کھاۓ وہ بھی پچھتاۓ اس وجہ سے سب یہی مشورہ دیتے ہیں کہ اگر پچھتانا ہی ٹھہرا تو بہتر ہے کہ کھا کے پچھتایا جاۓ ۔ہر کوئی چاہتا ہے کہ جو ذمہ داریوں کا عذاب وہ بھگت رہا ہے دوسرا اس سے کیوں مبرا رہے۔

لہذا شادی شدہ دوست اپنا پورا زور اس بات پر لگاتے ہیں کہ ان کا دوست کنوارہ نہ رہے ۔ ویسے تو کنوارے ہونے کے بہت سے فائدوں کے ساتھ کچھ نقصان بھی ہوتے ہیں ۔ اگر یہ نقصان نہ ہوتے تو شائد پوری دنیا میں آپ کو ہر جگہ کنوارے ہی نظر آتے ۔

کنواروں کو کوئی گھر کراۓ پر نہیں دیتا

6

کنوارے کو کوئی بھی مالک مکان اپنا گھر کراۓ پر دینے کو تیار نہیں وجہ تو مجھے آج تک سمجھ نہ آئی مگر اکثر مالک مکانوں کے منہ سے سنا ہے کہ بھئی اعتبار کے قابل نہیں ہوتے ۔ اب کوئی ان سے پوچھے کہ ہم کنواروں نے ان کا کون سا ادھار چکتا نہیں کیا جو ان کو یہ تکلیف ہے ۔

خاندان والے بھروسہ نہیں کرتے 

7

جب کبھی شادی کے فنکشن ہوتے ہیں اور رات گۓ کزنز کو گھر چھوڑنا ہوتا ہے تو گھر والے شادی شدہ بھائی کے ساتھ ان کو بھیج دیں گۓ یہاں تک کہ منگنی شدہ کے ساتھ بھی بھجوا دیں گے مگر کنواروں کے لۓ کسی کے دل میں کوئی بھروسہ نہیں ہے ۔ ہمیں کہا جاۓ گا کہ تم یہیں گھر پر ٹھہرو۔

اپنے کام خود کرنے پڑتے ہیں 

9

کنواروں کو ایک بڑا مسئلہ جو درپیش ہوتا ہے وہ اپنے سارے کام خود کرنے پڑتے ہیں چاہے کپڑے استری کرنے ہوں یا چاۓ بنانی ہو سب کچھ تن تنہا اپنے زور بازو پر کرنا پڑتا ہے کوئی مدد کا ہاتھ نہیں بڑھتا ۔

دوسروں کے کام بھی کرنے پڑتے ہیں 

02

امی کو جب بھی دہی یا سبزی منگوانی ہوتی ہے ان کو اس پل شادی شدہ بچے قطعی نظر نہیں آتے ہم کنواروں پر ہی ان کا نزلہ گرتا ہے اور کبھی جو نوٹس کے ذریعے توجہ دلائی بھی جاۓ تو جواب آتا ہے کہ اب کیا میں اتنے سے کام کے لۓ بھائی کو بھیجوں

اپنا کمرہ کوئی نہیں ہوتا

8

کوئی مہمان آجاۓ یا کسی کے ساتھ کوئی بھی حادثہ ہو جاۓ سب سے پہلے کنواروں کے کمرے پر یلغار ہوتا ہے ۔ تم تو اکیلے ہو ایسا کرو صحن میں لیٹ جاؤ یا پھر لاونچ میں لیٹ جاؤ ۔ تم نے کیا کرنا ہے ایک سونا ہی تو ہے کہیں بھی لیٹ جاؤ۔

اتنی زیادتیوں کے بعد ہر حساس دل رکھنے والے انسان کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا کہ وہ جلد از جلد شادی کر کے خود کو باعزت شہری بناۓ۔

To Top