کچھ تو فکر کرو ہماری

جنت کی کلیوں کو شیطان مسل رہے ہیں
ہم محو نالہ جرس احساس زیاں رہے ہیں
کچھ تو فکر کرو ہماری
جنت بھی ہمیں تم نے پکارا تھا
ہمیں شہ رگ پھر کس نے پکارا تھا
آج مدد کے واسطے ہم تمھارے پاس آئے ہیں
نقارخانے میں طوطی کی آواز سنانے آئے ہیں
حوا کی بیٹی آج بے آبرو ھو چلی
دیکھو بربریت کی ایسی لہر چلی
اٹھ کہ پیمانہ صبر لبریز ھوا چاہتا ہے
اٹھ کہ فلک پھٹا جاتا ہے زمیں بوس ہوا چاہتا ہے
دیکھ کہ ایک قیامت برپا ہے
یہ آہ و زاریاں یہ ہولناکیاں

چین سے  برطانیہ کے شاہی محل تک کورونا کا خوف ، ملکہ برطانیہ شاہی محل چھوڑگئیں

To Top