کبری خان اور گوہر رشید کی ایک ساتھ تصویر نے سوشل میڈیا پر آگ لگا دی لوگوں کے بے باک تبصروں نے تمام حدیں پار کر دیں

مغربی انداز لیۓ کبری خان کا شمار اداکاراؤں کے اس گروہ میں ہوتا ہے جنہوں نے اب تک تمام کردار بہت زیادہ آزاد خیال اور فیشن ایبل لڑکی کے کيۓ ہین یہی سبب ہے کہ وہ کرداروں کی اسی بھیڑ چال کا شکار ہین اور انہیں تمام ڈراموں یا فلموں میں ہم ایک جیسے مغربیت ذدہ کرداروں میں دیکھ رہے ہیں ۔دوسری جانب گوھر رشید بھی اپنے مختلف انداز میں کسی سے کم نہیں

کبری خان اور گوہر رشید کی جوڑی کو آگ اور پانی کی جوڑی کہا جاۓ تو کم نہ ہو گا ان دونوں کی کیمسٹری کا آغاز ایک ایوارڈ شو کی اس تقریب میں ہوا جب ان دونوں نے اسٹیج پر ایک ساتھ پر فارم کی اور ان کی پرفارمنس نے اسٹیج پر اگ لگا دی تھی جس کے سبب مختلف فیشن ڈیزائنر کی نظر بھی اس جوڑی پر پڑی جس کے نتیجے میں ان دونوں کا نہ صرف فوٹو شوٹ کروایا گیا بلکہ وہ فوٹو شوٹ ایک رسالے کے سرورق کی زینت بھی بنا

مگر جب اس رسالے کا یہ سرورق جب سوشل میڈیا صارفین کی نظر سے گزرا تو انہوں نے اس سرورق کو بغیر تبصرے کے ہضم کرنے سے انکار کر دیا اس فوٹو شوٹ میں ایسا کیا تھا یہ تو آپ خود ہی دیکھ لیں

 

مغربی انداز میں فلمائی گئی یہ تصویر کسی پاکستانی جوڑی پہلی ایسی تصویر ہے اگر ہم یہ کہیں تو یہ بے جا نہ ہو گا جیسا کہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کبری خان شلوار قمیض میں ملبوس گوہر رشید کی کمر پر سوار ہیں اور گوہر رشید نے ان کی ٹانگوں کو دونوں جانب پھیلا کر اپنی گرپ میں لیا ہوا ہے

مغربی ممالک کے انداز میں فلمایا گیا یہ فوٹو شوٹ اس حوالے سے قابل اعتراض ہے کہ ایک تو اپنی تمام تر اسمارٹنس کے باوجود کبری خان اس درجے کی اسمارٹنس کی حمال نہیں ہیں کہ اس طرح پوز کر کے تصویر بنوا سکیں دوسری جانب ان کا شلوار قمیض میں ملبوس ہونا بھی اس تصویر کو عجیب و غریب بنا رہا ہے

یہی سبب ہے کہ اس تصویر کو دیکھ کر لوگ بھی تبصرے کیۓ بغیر نہ رہ سکے اور کہہ بیٹھے کہ

وزیر اعظم عمران خان صاحب آپ مدینے جیسی ریاست بنانا چاہتے ہیں تو پہلے ان دونوں کو تو پٹہ ڈالیں

لوگون نے صرف اس پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ گوہر رشید اور کبری خان کی  اس تصویر کو ہندوستانی فلم بجرنگی بھائی جان کا ری میک قرار دیا  اور حقوق نسواں کی حمایت کا ایک بھونڈا مظاہرہ فرار دیا

مغربی انداز میں اتاری گئی کبری خان کی  اس تصویر کے بارے میں کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ

کچھ نیا کرنے کا یہ طریقہ نہیں ہوتا ہے مگر اس بات کو ماننا پڑے گا کہ انہوں نے جو یہ نیا کرنے کی کوشش کی ہے اس کو بھی کہیں نہ کہیں سے نقل کیا ہو گا پاکستانیوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیۓ کہ وہ مسلمان ہیں اور مسلمانوں کی کچھ حدود و قیود متعین ہیں اسی لیۓ انہیں عریانیت سے پرہیز کرنا چاہیۓ

اگرچہ یہ اب عوام کا وطیرہ بن چکا ہے کہ وہ ہر اداکار کی تصویر پر ایسے ہی تبصرے کرتے ہیں مگر عوام ہر بار غلط نہیں ہوتے بعض اوقات ان کے تبصروں میں بھی سچائی اور حقیقت ہوتی ہے اس لیۓ ان پر بھی کبھی کبھار ہمارے ان اداکاروں کو غور کر لینا چاہیۓ

To Top