قانون کے مطابق فوج کے تھری اسٹار جرنلز میں سے سے سینئر ترین افسر اگلا آرمی چیف مقرر ہو سکتا ہے ۔ مگر یہ لازمی شرط نہیں ،کیونکہ ماضی میں بھی جب راحیل شریف کا تقرر کیا گیا تو وہ سنیارٹی لسٹ کے مطابق تیسرے نمبر پر تھے ۔ وزیر اعظم کے پاس یہ صوابدیدی اختیار حاصل ہے کہ وہ آرمی چیف کی جانب سے بھیجے گۓ افسران کی لسٹ میں سے کسی کا بھی انتخاب کر سکتے ہیں۔
اس وقت سنیارٹی لسٹ کے مطابق جنرل زبیر حیات جو کہ چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر کام کر رہے ہیں سرفہرست ہیں ۔ ان کے بعد کور کمانڈر ملتان لیفٹنٹ جنرل اشفاق ندیم کا نام ہے ۔ تیسرا نمبر کور کمانڈر بہاولپور جاوید اقبال رمدے کاہے اور چوتھے نمبر پر لیفٹنٹ جنرل قمر باجوہ ہیں جو اس وقت انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایلویشن کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
تمام لوگوں کی نظریں اس وقت وزیر اعظم کی جانب لگی ہوئی ہیں کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں ۔ کیونکہ ان کا فیصلہ پاکستان کے مستقبل کے لۓ بہت اہم ہو گا آرمی چیف راحیل شریف نے اپنے تین سالہ دور میں جس طرح کے احداف مقرر کر دیۓ ہیں اس کے بعد قوم کی توقعات اس عہدے سے بہت بڑھ گئی ہیں لہذا ہر ایک کے دل میں یہ سوال ہے کہ کیا نیا آرمی چیف وہ احداف اور نامکمل کام مکمل کر پاۓ گا یا نہیں؟
سب سے اہم حدف دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے جس میں ضرب عضب کی صورت میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہمارے جوان اب تک برسرپیکار ہیں اگرچہ اس میں انہیں واضح کامیا بیاں ضرور حاصل ہوئی ہیں مگر یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ،دوسرے نمبر پر سی پیک منصوبہ ہے جو پاکستان کی معاشی سنگ میل کے لۓ بہت ضروری سمجھا جا رہا ہے کیا نیا آرمی چیف بھی اس منصوبے کو اسی تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچا پاۓ گا؟
کشمیر کے اندر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب ہمارے ازلی دشمن بھارت کی جانب سے سرحدوں کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہے ۔ جنرل راحیل شریف نے ہماری فوج کے مورال کو انتہائی بلند کیا ہے ۔ وہ ذاتی طور پر ہر محاذ پر فرنٹ مین کے طور پر سامنے رہے جس کے سبب ہماری فوج نے ہر محاذ پر دشمن کو نہ صرف منہ توڑ جواب دیا ہے بلکہ بین الاقوامی طور پر بھی دشمن کا منہ کالا کیا ہے ۔ کیا نیا آرمی چیف اسی طرح فوج کے مورال کو بلند رکھ پاۓ گا؟
ایسے بہت سارے سوالات نے پوری دنیا کی نظریں اس تقرری پر مبذول کروارکھی ہیں ۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ وزیر اعظم میرٹ کی بنیاد پر ، ملک کے وسیع تر مفاد میں یہ فیصلہ کریں گے ۔
پاک فوج کے 36 بریگیڈئیرز کی میجر جنرل کے عہدے پر ترقی،پہلا سندھی میجر جنرل بھی شامل