کیا کیمیائی حملے میں ہلاک شام کے معصوم بچے اللہ سے فریاد کریں گے

امام احمد اور امام ترمذی اپنی کتب میں زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:

شام کتنی مبارک جگہ ہے، صحابہ رضوان اللہ اجمعین نے پوچھا: اے اللہ کے رسول، ایسا کیوں ہے؟، رسول اللہ ﷺ نے جواب دیا: میں اللہ کے فرشتوں کو دیکھتا ہوں کہ انھوں نے شام کے اوپر اپنے پَر پھیلائے ہوئے ہیں۔

یہ ہے وہ ملک شام جہاں اللہ کے نبی کے مطابق فرشتوں نے پر پھیلا رکھے ہیں ۔ یہ وہ مبارک جگہ ہے جہاں پر پچھلی کچھ دہائیوں سے مسلمانوں کے گروہ آپس میں برسر پیکار ہیں ۔ شام ہی وہ جگہ ہے جہاں کے بارے میں ہمارے پیارے نبی کی مستند احادیث ہیں کہ فتنوں کے دور میں ایمان کا جھنڈا اسی سرزمین پر لہراۓ گا ۔

اور اس وقت تک لہراتا رہے گا جب تک آخری وقت نہ آجاۓ ۔ فرعون کو بھی جب خبر ہوئی کہ بنی اسرائیل میں ایک ایسا بچہ پیدا ہونے والا ہے جو کہ اس کی حکومت کو ختم کر دے گا تو اس نے بنی اسرائیل کے تمام نومولود مروانے شروع کر دیۓ تھے تاکہ اس کی حکومت کا تختہ الٹنے والا کوئی نہ رہے ۔

وقت کے فرعونوں کو جو کہ سپر پاور ہونے کی جنگ میں برسرپیکار ہیں  ۔ جو دنیا کی واحد سپر پاور کہلاۓ جاتے ہیں جو اس خوف میں مبتلا ہیں کہ کہیں اللہ کے نام لیواؤں کی طاقت ان کو سپر پاؤر کے تخت سے ہٹا نہ دے ۔انہوں نے بھی وہی ہتھکنڈہ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا جس کا استعمال فرعون نے کیا تھا ۔

انہوں نے بھی شام کے معصوم بچوں کو مارنا شروع کر دیا ۔ کبھی ان کو بم دھماکوں سے مارا توکبھی ان کو ملک بدر کر کے ڈبو کر مار دیا ۔ اپنے بچپن کو کھو چکے یہ تمام بچے آج مسلم امہ کے لۓ ایک سوالیہ نشان ہیں ۔ مگر مسلم امہ اس وقت خواب غفلت میں مبتلا ہے ۔ ان کو اندازہ نہیں کہ ان کی اس وقت کی بے حسی کا عزاب ان کی آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا ۔

جب بچوں کی معصومیت کو بم دھماکوں سے بھی نہ حتم کر پاۓ تو اس بار ان دشمنوں نے ان فرشتوں کے خاتمے کے لۓ ایسے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا کہ جس کی اذیت کے بارے میں سوچ کر رونگٹھے کھڑے ہو جاتے ہیں ۔ نرو ایجنٹ نامی کیمیائی گیس  کا استعمال   شام کے شہر ادلب میں کیا گیا اور جس کے نتیجے میں گیارہ شامی بچوں نے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر سخت جاں کنی کے عزاب کے بعد جان دی ۔

ان کی اس اذیت ناک موت کو پوری دنیا کے انسانوں نے سوشل میڈیا پر دیکھا ۔ مگر کسی مسلمان ملک کی جانب سے اس کی مذمت کے لۓ ایک لفظ تک نہ کہا گیا ۔ یہاں تک کے ہمارے ملک کے بھی کسی رہنما نے ان معصوم بچوں کو درخور اعتنا نہ سمجھا ۔

یاد رکھیں یہ مسلمان بچے جب اللہ کے پاس جائیں گے تو آپ کی میری ہم سب کی شکایت اللہ تعالی سے لگائيں گے کہ ہم ان کے مسلمان بھائی ہونے کے باوجود ان کے لۓ کچھ نہیں کر پاۓ ۔ شام کے یہ معصوم بچے اور ان کی یہ تصویریں مسلم امہ اور ان کے لیڈران کے لۓ ایک سوالیہ نشان ہیں ۔

To Top