کیا آپ جانتے ہیں کہ کتے کے کاٹنے سے جان بھی جا سکتی ہے ؟

انسانوں کا جانوروں سے تعلق اتنا ہی قدیم ہے جتنی انسانوں کی تہذیب ، کچھ جانوروں نے انسانوں کے ساتھ رہن سہن اپنا لیا اور وہ پالتو قرار پاۓ ۔کچھ جانور یہ رہن سہن اپنا نہ سکے اور انسانی آبادیوں سے معدوم ہوتے گۓ ۔

پالتو جانور بظاہر انسان کے ساتھ رہن سہن کے سبب بے ضرر ہوتے گۓ مگر پھر بھی کبھی کبھی وہ انتہائی خطرناک بھی ثابت ہو سکتے ہیں ان میں کتے بھی شامل ہیں  جو کہ اپنی وفاداری کے سبب مشہور ہیں مگر جب کبھی یہ کتے  انسان کو کاٹ لیں  تو اس کے سبب ہونے والی بیماری نہ صرف انتہائی خطرناک ہوتی ہے بلکہ جان لیوا بھی ہوتی ہے ۔

ربیز یا بائو لاین

بائولاپن یار یبزایک  ایسا مرض ہے جس میں جانوراورانسان دونوں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ یہ بیماری اعصاب پر خاص قسم کے جراثیم کے حملہ آور ہونے سے دیوانگی کاباعث بنتے ہیں۔ شاید یہ واحد متعدی  بیماری  ہے جس میں مبتلا سوفیصد مریض مر جاتے ہیں۔ یہ مرض موسم بہار میں زیادہ پھیلتا ہے۔

ریبزاعصابی نظام کی انتہائی خطرناک بیماری  ہے اس کامریض چونکہ پانی سے ڈرتا ہے اس لئے اس کا نام ہائیڈروفوبیا(پانی سے ڈرنا)بھی رکھاگیا ہیں یہ علامت صرف انسان میں ہوتی ہے۔

یہ وائراس انسان کے پٹھوں میں منتقل ہونے کے بعداعصابی نظام  میں پھیلناشروع کردیتاہے اورجلدہی پٹھوں دل اورجسم کے دوسرے غدودکومتاثرکرکے ناکارہ کردیتاہے اس وائرس کاانسان کے تھوک  بنانے والے غدود تک پہنچناقابل تشویش ہے کیونکہ اس طرح وہ مریض دوسرے انسان کوبھی متاثرکرسکتاہے۔

انسان میں علامات

انسان میں بیماری کے شروع میں مریض کوہلکابخار،سردرداورگلے میں درد ہوتاہے روشنی،شورشرابے سے یکدم مشتعل ہوناشروع ہوجاتاہےپٹھے اکڑجاتے ہیں آنکھوں کی پتلیاں پھیل جاتی ہیں۔

پسینے آناشروع ہوجاتے ہیں آخرایک ایک وقت ایساآتاہے کہ تھوڑے سے شوریاپانی کودیکھتے ہی اس کے پٹھے اکڑجاتے ہیں اوراس طرح 72گھنٹوں کے  اندراندرمریض مرجاتاہے ۔

علاج میں احتیاط

چونکہ ایسے مریض کے لعاب،آنسو،قے اورپیشاب میں بیماری کے وائرس پائے جاسکتے ہیں اس لئے مریض کاعلاج کرنے والوں کوچاہیے کہ وہ مریض کے پاس جاتے وقت دستانے اورماسک پہن کراپنابچاؤکریں جن لوگوں کوجلدپرکسی قسم کازخم ہوان لوگوں کوایسے مریض کے قریب بھی نہیں آنا چاہۓ ۔

کتے کے کاٹنے کے بعد کی ابتدائی طبی امداد

 

کتے کے کا ٹنے والی جگہ کے زخم اورخراشوں کو فوراصابن اورپانی کے ساتھ دیں پندرہ منٹ تک دھوتے رہیں اگرصابن میسرنہ ہوتوچلتے نلکے کے نیچے  زخم کورکھیں۔اس طرح زخم کے اوپرکے وائرس بہت حدتک بہہ جائیںگے زخم کواچھی طرح دھونے کے بعد سپرٹ یاپایوڈین سے اچھی طرح صاف کریں۔

یاد رہے ڈیٹول سے زخم صاف کرنے کاکوئی خاص فائدہ نہیں ہے اگرزخم بڑا ہے تواسے فورا ٹانکے نہیں لگوانا چاہے ورنہ اس طرح وائرس کومزیدگہرائی تک لے جانے میں مدد کررہے ہیں۔

اگرٹانکے لگوانے کی بہت ہی زیادہ ضرورت ہے تو24سے 48گھنٹے تک انتظار کریں۔تاہم حتمی رائے ایک کوالیفائیڈ ڈاکڑہی دے سکتا ہے۔ اس کے بعد اس کی ویکسین لازمی لگوانی چاہیۓ

To Top