کیا آپ جانتے ہیں کہ خواتین کا صبح اٹھتے ہی سب سے بڑا مسئلہ کیا ہوتا ہے ؟

خواتین کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا دنیا کی رونق، وجود زن ہی سے ہوتی ہے ۔ ہمارے ہاں خاتون خانہ کے لۓ یہ عمومی سوچ ہوتی ہے کہ یہ درحقیقت کچھ نہیں کرتیں لہذا یہ ہاؤس وائف ہوتی ہیں۔

جب کہ ان کے کاموں کی اگر لسٹ ملاحظہ فرمائی جاۓ تو پتہ چلتا ہے کہ کچھ نہ کرتے ہوۓ بھی درحقیقت یہ سب کچھ کر جاتی ہیں ۔اذان کی آواز کے ساتھ ان کے کاموں کا آغاز ہو جاتا ہے جن کاموں کا اختتام نہیں ہوتا ۔

اگر ہم روزمرہ کے کاموں کا جائزہ لیں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ خواتین خانہ کی زندگی بھی ان گنت مسائل سے بھرپور ہوتی ہے جن کی نوعیت گھر سے باہر کام کرنے والے لوگوں سے قطعی مختلف ضرور ہوتی ہے مگر جن کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ وجود زن ہی سے ہے کائنات میں رنگ

خواتین کا پہلا سوال کہ آج کیا پکایا جاۓ

 

یہ وہ سوال ہے جو کہ ہر خاتون خانہ کو دن کے آغاز ہی سے ستانے لگتا ہے ۔ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ کچھ ایسا پکائیں جو کہ گھر کے ہر فرد کے لۓ گوارہ ہو اور ہر کوئی اس کو بغیر ناک بھوں چڑھاۓ کھا لے ۔اور اس کے ساتھ ساتھ ان کو زیادہ محنت بھی نہ کرنی پڑے ۔

خواتین کا دوسرا سوال آج کس کو فون کیا جاۓ

 

موبائل فون والوں کی مہربانی اور ان سے ملنے والے پیکجز کے سبب ہر خاتون صبح کے آغاز کے ساتھ ہی اپنے کسی نہ کسی عزیز کو فون ملا کر روزانہ کی غیبت کا کوٹا پورا کر لیتی ہیں اور ہر نئی خبر کو دوسری خاتون تک پہنچا کر پیٹ کے اس درد سے نجات حاصل کرتی ہیں جس نے انہیں تکلیف میں مبتلا کیا ہوا ہوتا ہے ۔

خواتین کا تیسرا سوال آج کون سا مارننگ شو دیکھا جاۓ

 

میڈیا چینلز والے خواتین کی نفسیات کو سمجھتے ہوۓ ان کے لۓ ایسے مارننگ شو ترتیب دیتے ہیں جو کہ ان خواتین کی صبح کا ایک بڑا حصہ اپنے ساتھ گزارنے پر مجبور کر دیتا ہے ۔ لہذا گھریلو خواتین چینلز گھما گھما کر چاۓ کے کپ کے ساتھ اس بات کا انتخاب کرتی ہیں کہ آج کا وقت انہوں نے کس چینل کے مارننگ شو کو  دیکھتے ہوۓ گزارنا ہے اور اس کے ٹوٹکوں کو گھر والوں پر استعمال کرنا ہے ۔

خواتین کا چوتھا سوال آج کون سے بچت بازار جانا ہے

 

خریداری خواتین کا وہ ازلی شوق ہے جو ان کو ہر قسم کے ڈپریشن سے محفوظ رکھتا ہے اسی سبب ہو خاتون خانہ اپنے شیڈول میں لازمی طور پر کسی نہ کسی بچت بازار میں خریداری کا چکر ضرور رکھتی ہیں اس طرح سے ان کو نہ صرف ڈپریشن سے نجات ملتی ہے بلکہ نت نئی خریداری کا شوق بھی پورا ہوتا ہے ۔

ان سارے کاموں کے بعد خواتین کی اس مصروف صبح کا اختتام ہو جاتا ہے جس میں وہ حد درجے مصروف ہوتی ہیں

To Top