کیا آپ جانتے ہیں کہ لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک سے موت کیوں واقع ہوتی ہے ؟

آج کل پورے سندھ میں شدید گرمی کی لہر آئی ہوئي ہے اور یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح ایک بار پھر ہیٹ اسٹروک کے سبب اموات کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے ۔اسی سبب کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس خطرے سے بچا جا سکتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے

ہم سب دھوپ میں گھومتے ہیں لیکن کچھ لوگوں کی ہیٹ اسٹروک  کی وجہ سے اچانک موت کیوں ہو جاتی ہے؟

ہیٹ اسٹروک سے موت واقع ہونے کے اسباب

 ہمارے جسم کا درجہ حرارت ہمیشہ 37 ° ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، اس درجہ حرارت پر ہی ہمارے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقے سے کام کر پاتے ہیں.

پسینے کے طور پر پانی باہر نکال کر جسم 37 ° سینٹی گریڈ درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے، مسلسل پسینہ نکلتے وقت پانی پیتے رہنا انتہائی مفید اور ضروری ہے.

اس کے علاوہ بھی پانی بہت کارآمد ہے، جسم میں پانی کی کمی ہونے پر ہمارا جسم پسینے کے ذریعے ہونے والے پانی کے اخراج کو روکتا ہے. (یعنی بند کر دیتا ہے)

جب باہر درجہ حرارت 45 ° ڈگری سے زائد ہو جاتا ہے اور جسم کا کولنگ سسٹم ٹھپ ہو جاتا ہے، تب جسم کا درجہ حرارت 37 ° ڈگری سے زیادہ ہونے لگتا ہے.

جسم کا درجہ حرارت جب 42 ° سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تب خون گرم ہونے لگتا ہے اور خون میں موجود پروٹین پکنے لگتا ہے.

پٹھے  کڑک ہونے  لگتے ہیں اس دوران سانس لینے والے  ضروری پٹھے  بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں.

جسم کا پانی کم ہو جانے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے، بلڈ پریشر  لو ہو جاتا ہے، اہم عضو (بالخصوص دماغ) تک خون کی رسائی رک جاتی ہے.
انسان کوما میں چلا جاتا ہے اور اس کے جسم کے ایک کے بعد ایک عضو دھیرے دھیرے کام کرنا بند کر دیتے ہیں، اور اس کی موت واقع ہو جاتی ہے.

ہیٹ اسٹروک سے بچنے کا حل

گرمی کے دنوں میں ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے مسلسل پانی پیتے رہنا چاہئے، اس سے ہمارے جسم کا درجہ حرارت 37 ° برقرار رہ پائے گا اس بات پر ہمیں توجہ دینا چاہئے.

براہ مہربانی دوپہر 12 سے 3 کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر، کمرے یا آفس کے اندر رہنے کی کوشش کریں.

درجہ حرارت 40 ڈگری کے آس پاس ہوگا.

موسم کی یہ سختی جسم میں پانی کی کمی اور لو لگنے والی صورتحال پیدا کر دے گی.

براہ مہربانی خود کو اور اپنے متعلقین کو پانی کی کمی میں مبتلا ہونے سے بچائیں.

بلا ناغہ کم از کم 3 لیٹر پانی ضرور استعمال کریں. گردے کی بیماری والے فی دن کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریں.

جہاں تک ممکن ہو بلڈ پریشر پر نظر رکھیں. کسی کو بھی لو لگنا یعنی ہیٹ اسٹروک ہو سکتا ہے.

ٹھنڈے پانی کے ساتھ نہائیں. گوشت کا استعمال بند یا کم از کم کریں. پھل اور سبزیاں کھانے میں زیادہ استعمال کریں.

گرمی کی لہر کوئی مذاق نہیں ہے. ایک غیر استعمال شدہ موم بتی کو کمرے سے باہر یا کھلے میں رکھیں، اگر موم بتی پگھل جاتی ہے تو یہ سنگین صورت حال ہے.

سونے کے کمرے اور دیگر کمروں میں 2 نصف پانی سے بھرے اوپر سے کھلے برتنوں کو رکھ کر کمرے کی نمی برقرار رکھی جا سکتی ہے.

اپنے ہونٹوں اور آنکھوں کو نم رکھنے کی کوشش کریں.

اقبال کے شاہینوں کی اونچی اڑان،نسٹ نے کورونا کٹس،ڈرون اور ٹینک تیار کر لیے

To Top