خوشاب کی گلناز نے اپنے ہی آنگن کے چار پھولوں کو کلہاڑے کے وار سے کیوں اجاڑ ڈالا وجہ ایسی کہ سب ہی دنگ رہ جائیں

اللہ تعالی نے ماں کے قدموں تلے وہ قیمتی ترین چیز رکھ دی جس کو حاصل کرنے کے لیۓ لوگ ساری زندگی جدوجہد کرتے رہتے ہیں جنت کو ماں کے قدموں تلے رکھ کر اور اپنی محبت کو ستر ماؤں کے قریب محبت سے موازنہ کر کے ایک ماں کے رتبے کو بہت بلند قرار دے دیا اس سب کا مقصد صرف اور صرف دنیا بھر کے لوگوں کو یہ بانا تھا کہ ماں صرف ایک رشتے کا نام نہیں ہے

مگر بعض اوقات انسان کے حالات ماں جیسے رشتے کو بھی بدلنے میں دیر نہیں لگاتے ایسا ہی ایک واقعہ جوہر آباد کے علاقے ریاض ٹاؤن میں پیش آیا جہاں ایک ماں نے کلہاڑی کے وار سے اپنے ہی چمن کو اجاڑ ڈالا ظلم کی اس انتہا کو چھوتے ہوۓ اپنے جگر گوشوں پر کلہاڑي کے وار کرتے ہوۓ نہ تو اس کے ہاتھ کانپے اور نہ ہی اس کے دل میں ان ننھے فرشتوں کی شکل دیکھ کر رحم آیا

گلناز بی بی میں کلہاڑی کے وار کر کے نہ صرف اپنی دو بیٹیوں اور دو بیٹوں کو مار ڈالا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے سے کئی گنا طاقتور اپنے شوہر کو بھی کلہاڑی یے وار کر کے اس کا بھی خون کر ڈالا آثار سے پتہ چل رہا ہے کہ گلناز بی بی نے یہ واردات کسی فوری وقتی اشتعال کے نتیجے میں نہیں کیا بلکہ اس بہیمانہ واردات سے قبل اس ظالم عورت نے اس واردات کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی

اس نے مرنے والے تمام افراد کو پہلے خواب آور دوا دے کر بے ہوش کیا اس کے بعد بے ہوشی کے عالم میں تمام افراد کو کلہاڑی کے وار کر کے موت کی گھاٹ اتار ڈالا اور ان سب کو مارنے کے بعد ان پر بیٹھ کر پھول برساتی رہی  اس کے بعد ان تمام افراد کی موت کا یقین کرنے کے بعد گلناز بی بی آلہ قتل سمیت تھانے پیش ہو گئی اور تمام افراد کے قتل کا اعتراف کر لیا

ابتدائی تفتیش کے مطابق گلناز بی بی نے قتل کی کوئی بھی وجہ بتانے سے انکار کر دیا ہے اور مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے مگر تحقیقات کےمطابق گلناز بی بی کے گھر میڑ ہر وقت جھگرا رہتا تھا جس کے ردعمل کے طور پر گلناز بی بی نے یہ ظالمانہ قدم اٹھایا ۔

تحقیقی اداروں کی تحقیقات جاری ہیں مگر اصل حقائق اسی وقت سامنے آئیں گے جب گلناز بی بی اپنے اس ظالمانہ اقدام کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کریں گی کہ آخر ایسا کیا ہوا جس نے ایک ماں کو اپنی ہی اولاد کا قاتل بنا ڈالا

To Top