اسلام جنسی بے راہ روی سے بچنے کے لیۓ خود لذتی کی اجازت دیتا ہے ترکی کے اسکالر کا دعوی سامنے آگیا

اسلام وہ واحد مذہب ہے جس میں زندگی کے ہر شعبے کے بارے میں رہنمائی موجود ہے جس کے لیۓ قرآن اور سنت وہ ماخذ ہیں جن کی مدد سے تمام لوگ احکامات کے بارے میں جان سکتے ہیں


قرآن و سنت کے احکامات کی تشریح کے لیۓ عالم موجود ہوتے ہیں جو کہ ان کی تشریح اپنے نظریات کی روشن میں کرتے ہیں ۔بعض اوقات ان کی یہ تشریح لوگوں کے درمیان باعث نزاع بھی بن جاتی ہے ۔ایسی ہی کچھ صررتحال ترکی کی حران یونی ورسٹی کے پروفیسر چیعدم کے ایک بیان کے بعد سامنے آئی ۔

پروفیسر رجب چیعدم کے مطابق معاشرے کے اندر بڑھتی ہوئی جنسی بے راہ روی سے بچنے کے لیۓ اگر کوئی خود لزتی کے عمل کے ذریعے خود کو جنسی تسکین پہنچاتا ہے تو اس کی اسلام میں ممانعت موجود نہیں ہے ۔

پروفیسر رجب کے مطابق خود لزتی کا عمل جنسی بے راہ روی اور زنا جیسے گناہ میں مبتلا ہونے سے بہتر ہے اور قرآن میں کہیں بھی مسلمانوں کو خود لزتی کے اس عمل سے منع نہیں کیا گیا ۔

یاد رہے خود لزتی ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان کو جنسی تسکین کے لیۓ کسی دوسرے انسان کی ضرورت نہیں ہوتی وہ انسان اپنے جنسی تقاضے غیر فطری انداز میں ہی پورے کر لیتا ہے ۔اگر پروفیسر صاحب کے اس بیان کو درست سمجھا جاۓ تو احادیث میں موجود اس واقعے کا کیا کیا جاۓ جس میں ایک نوجوان ہمارے پیارے نبی کے پاس آیا اور ان سے سوال کیا کہ میں اپنی غربت کے سبب شادی کرنے سے قاصر ہوں

ایسے حالات میں اپنے جسمانی تقاضوں کا کیا کروں تو حصور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو مشورہ دیا کہ اول تو وہ شادی کر لے اور اگر شادی کی طاقت نہیں رکھتا تو روزے رکھا کرۓ کیوں کہ روزے انسان کے نفس کو باندھنے کے لیۓ ہی بناۓ گۓ ہیں ۔

اس کے ساتھ ساتھ سائنس بھی اس بات کر تسلیم کرتی ہے کہ خود لزتی کے سبب انسان بہت ساری ایسی خطرناک بیماریوں اور کمزوریوں میں مبتلا ہو سکتا ہے جس کے سبب اس کی آئندہ زندگی مسائل کا شکار ہو سکتی ہے

ان کے اس بیان کے بعد ترک مزہبی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ پروفیسر رجب نےاس کے ساتھ ساتھ میاں بیوی کے درمیان ہونے والے جنسی تعلق کا واحد مقصد اولاد کا حصول قرار دیا

ان کے نزدیک اگر میاں بیوی آپس میں جنسی تعلق قائم کرتے ہیں مگر ان کا مقصد اولاد کا حصول نہیں ہے اور اس سے بچنے کے لیۓ وہ کسی قسم کی حفاظتی تدبیر بھی اختیار کرتے ہیں تو ایسی صورت میں میاں بوی کا آپس میں جنسی تعلق قائم کرنا بھی ناجائز عمل ہے ۔

پروفیسر رجب کے اس قسم کے بیانات کے سبب ترکی عوام میں انتشار پھیل رہا ہے کچھ لوگ ان کے ان بیانات کو سراہا رہے ہیں جب کہ ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو ان تمام بیانات کو روشن خیالی کے بجاۓ مغرب کا ایجنڈا قرار دے رہے ہیں

To Top