کاروبار میں نفع کمانے کا آسان نسخہ: اللہ کو پارٹنر بنالیں

ہر کاروبار کرنے والا فرد یہ کوشش کرتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ترقی کرے اور وہ اپنے بزنس  کو وسعت دے سکے ۔ اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے کچھ اصول ایسے ہیں کہ جن کو اپنا کر ہم اپنے کاروبار کو تیزی سے ترقی دے سکتے ہیں ۔

سب سے پہلا اصول یہ ہے کہ اگر ہم اپنے کاروبار کو ترقی دینا چاہتے ہیں تو ہمیں اللہ کو اس میں شریک کرنا پڑے گا اور یہ شراکت اس یقین کے ساتھ ہونی چاہۓ کہ جس کاروبار میں اللہ شریک ہوگا اس میں نقصان کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

جس طرح ہر کاروباری شراکت کسی نہ کسی اصول پر قائم ہوتی ہے اسی طرح اللہ کے ساتھ بھی شراکت کے کچھ اصول ہیں ۔

جھوٹ سے پرہیز کریں

01

 

کاروبار میں اللہ کوجھوٹ پسند نہیں لہذا اپنے کاروبار کو استوار کرتے ہوۓ اللہ کے حکم کے مطابق جھوٹ سے پرہیز کرنا چاہیۓ ۔ اور خاص طور پر کاروبار کے اندر جھوٹ سے پرہیز کرنا چاہیۓ

بد دیانتی سے بچو

02

 

دنیا میں بظاہر نظر آنے والا فائدہ جو کسی قسم کی بھی بددیانتی کی صورت میں حاصل کیا جاۓ درحقیقت انسان کو ابدی نقصان کی جانب لے جارہا ہوتا ہے ۔ اس لۓ اس امر کا خاص طور پر خیال رکھا جاۓ کہ کاروبار کے دوران بد دیانتی کے مرتکب نہ ہوں ۔ ورنہ اللہ آپ سے پارٹنر شپ ختم کر لے گا ۔

سود سے بچو

03

 

اے ایمان والو !سود در سود کرکے نہ کھاؤ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ (سوررۃ اٰل عمران130)

اللہ بار بار قرآن میں سود سے دور رہنے کا حکم دیتا ہے اس حکم کا مطلب یہ ہے کہ جو اللہ سے جنگ کا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہتا اس کو چاہیۓ کہ وہ سود سے پرہیز کرے ۔

اللہ کا حصہ ایمانداری سے علیحدہ کرو

04

 

اس مضمون کا سب سے اہم نقطہ یہی ہے کہ جب آپ نے اپنے کاروبار میں اللہ کو شریک کر لیا ہے تو پھر اس  میں ہونے والے منافع میں سے ایمانداری کے ساتھ اللہ کا حصہ علیحدہ کریں اور اس حصے کو اپنے اوپر خرچ کرنے کے بجاۓ اللہ کے بتاۓ ہوۓ راستے پر اللہ کے لۓ خرچ کریں اور اس کے بات آپ خود دیکھیں کہ اللہ اپنے  اس  کو کس طرح ترقی سے ہمکنار کرتے ہیں۔

اللہ سے کاروباری تعلق صرف اسی وقت ممکن ہے جب کہ ہمارا ایمان اور یقین پختہ ہو اور اسی یقین کے ساتھ ہم کوئی بھی فیصلہ اللہ کی مرضی اور اس کی رضا کے بغیر نہ کریں اور اپنے کاروبار کو اللہ کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق ہی پروان چڑھائيں ۔

To Top