کراچی والے بارش کے مزے لوٹنے کے لیے سی-ویو جانے کے علاوہ اور کیا کرتے ہیں؟ جانیئے

پاکستان کے لوگوں کے لۓ بارش قدرت کا وہ تحفہ ہے جس کی آمد پر سردی ہو یا گرمی خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ اور کراچی والے تو اس حوالے سے بہت ہی خوش قسمت ہو جاتے ہیں جب انہیں کسی سال دو دفعہ بارش کی زیارت ہو جائے ۔

کل سے کراچی میں موسم سرما کی بارشوں کا آغاز ہوا ہے اور لگتا ہے کہ کراچی والوں میں ایک نئی روح پھونک دی گئی ہے ہر کوئی اپنی عمر کے حساب سے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں ۔ایسے موقعے پر کیا کیا خواہشات پیدا ہوتی ہیں وہ بیان کرتے ہیں۔

بارش میں بھیگنے کا دل چاہتا ہے

1

یہ خاصیت صرف کراچی کی سردیوں کو حاصل ہے کہ اس میں بارش میں بھیگا جا سکتا ہے لہذا بارش ہوتے ہی سب سے پہلی خواہش جو پیدا ہوتی ہے وہ اس بارش میں بھیگنے کی ہوتی ہے ۔

بارش کے موسم کے پکوان کھانے کا دل چاہتا ہے

1

سردی میں تو ویسے بھی انسان کی بھوک بڑھ جاتی ہے مگر بارش اشتہا میں اور بھی اضافہ کر دیتی ہے لہذا پکوڑے ، گرما گرم چلیبیاں کافی، حلوہ اور ایسے ہی دیگر پکوان کھانے کی خواہش بڑھ جاتی ہے ۔

بارش میں آئس کریم کھانے کا دل چاہتا ہے

3

کچھ من چلے سارے سال تو آئس کریم کو ہاتھ نہیں لگاتے مگر جیسے ہی بارش ہوتی ہے اور سردی میں اضافہ ہوتا ہے وہ آئس کریم کھانے نکل پڑتے ہیں ،اس موسم میں بڑھتی ہوئی سردی کے ساتھ آئس کریم کا لطف بھی دوبالا ہو جاتا ہے ۔

بارش میں کسی اپنے کی قربت کا دل چاہتا ہے

4

شاعروں اور ادیبوں نے بارش کو کبھی تو بہت خوشیوں کی آمد سے تعبیر کیا ہے تو دوسری جانب اگر دوست یا پیار سے جدائی ہو تو یہی بارش آنسوؤں کا روپ دھار لیتی ہے اسی لۓ جن کے محبوب قریب ہوں وہ تو بارش کے پہلے قطرے کے گرنے کے ساتھ ہی اپنے محبوب کو پاس بلا لیتے ہیں یا اس کے پاس چلے جاتے ہیں مگر جن کا محبوب دور ہو ،بارش کا ہر قطرہ ان کے دل پر آنسو کی صورت میں گرتا ہے ۔

بارش میں موسیقی سننے کا دل چاہتا ہے

2

اپنے موڈ کے حساب سے موسیقی سننے کی خواہش پیدا ہوتی ہے اگر بہت اچھا موڈ ہو تو تیز موسیقی اور اگر اداس ہوں تو درد بھرے گیت یا غزلیں بارش کا لطف دوبالا کر دیتی ہیں

بارش میں کمبل میں لیٹ کر ڈرائی فروٹ کھانے کا دل چاہتا ہے

5

بارش کو انجواۓ کرنے والے کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو بارش کا یہ حسیں موسم اپنے کمبل میں دبک کر ٹی وی دیکھتے ہوۓ اور ڈرائی فروٹ کھاتے ہوۓ گزار دیتے ہیں اور اسی کو انجواۓ منٹ سمجھتے ہیں ۔

آپ کا کیا کیا کرنے کا دل چاہتا ہے ؟

انقلاب کتاب کی وجہ سے نہیں ہمیشہ صاحب کتاب کی وجہ سے آیا ہے

To Top