کراچی کی بس میں سفر ہورہا ہے

کریم اور اوبر کا پتا نہیں مجھے کراچی میں چلنے والی بسوں سے پیار ہے۔

پورا بچپن ان بسوں کو شہر قائد کی سڑکوں پر دھول اڑاتے دیکھا ہے۔ یہ اوبر اور کریم والے کیا سمجھتے ہیں؟ عوام کو فائدہ پہنچا کر اس مافیا سے بچا لینگے؟ نہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔ ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟ کیا آپ کراچی کو ان خوبصورت ترین بسوں کے بغیر سوچ سکتے ہیں؟

01

ذرا سوچیں ایک بس میں برابر بیٹھی خاتون کے بچے کی رونے کی آواز کتنی بھلی معلوم ہوتی ہے آپ اس موسیقی سے محروم رہنا چاہتے ہیں؟

ذرا غور کریں یہی بسیں تو ہیں جو پرانے سریلے گانوں کو زندہ رکھے ہوئے ہیں کیا آپ ان گانوں کو دوبارہ کبھی نہیں سننا چاہتے؟

06

چلچلاتی ہوئی گرمی میں بری طرح بھری ہوئی بس میں سفر کرنا کیا آپ چھوڑنا چاہتے ہیں؟

آپ کی کوئی ٹیکسی آپ کو جھالروں اور لٹکن جھٹکن کے ساتھ سفر نہیں کرانے والی۔ نہ ہی آپ کو کاجل بھری آنکھوں والی تصویریں اور رنگ برنگے مور بنے نظر آئینگے۔

ذرا سوچیں یہ کریم اور اوبر جیسی ٹیکسیاں ہم سے ہمارے سفر کا مزہ چھین رہی ہیں۔ حکومتی فیصلہ بلکل درست ہے۔ آپ منزل پر نہ پہنچیں کوئی بات نہیں یہ بسیں سفر تو کراتی ہیں ناں۔

To Top