کلبھوشن یادیو کی پھانسی کی خبر سنتے ہی بھارت میں صف ماتم بچھ گئی

تین مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کۓ گۓ را کے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو آج فوجی عدالت سے سزاۓ موت کی سزا سنا دی گئی ۔گرفتاری کے وقت اس کے قبضے سے حساس مقامات کی تصویریں اور حساس مقامات کے نقشے بھی برآمد ہوۓ تھے ۔ اس کے ساتھ ساتھ کلبھوشن یادیو پر الزام تھا کہ اس نے بلوچستان میں نہ صرف علیحدگی پسند تحریکوں کی پشت پناہی کی اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بدامنی اور انتشار پھیلانے کی کوششوں میں حصہ لیا ۔

ڈی جی آئي ایس پی آرآصف غفور  کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلبھوشن یادیو کی سزاۓ موت کی توثیق کر دی ہے

یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو اپنی گرفتاری کے بعد اس بات کا اعتراف کر چکا تھا کہ وہ بھارتی نیوی کا حاضر سروس آفیسر ہے اور 2022 میں اس کی ریٹائرمنٹ ہو گی ۔2013 میں اس نے را میں شمولیت اختیار کی اور اس دوران وہ کراچی اور بلوچستان میں کاروائياں کر کے وہاں انتشار پھیلاتا رہا ۔

ایک اور اہم اعتراف جو کلبھوشن یادیو نے کیا وہ بلوچ لبریشن اور را کے باہمی روابط کا تھا ۔بھارتی جاسوس کے مطابق بلوچ لبریشن کو کئی حوالوں سے را کی جانب سے نہ صرف فنڈنگ کی جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ ان کی عسکری تربیت اور ملک دشمن کاروائیوں میں ان کی مدد بھی کی جاتی ہے ۔

اس کے علاوہ کلبھوشن یادیو نے دوران تفتیش اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کی ذمہ داریوں میں سی پیک منصوبے کو سپوتاژ کرنا بھی شامل تھا ۔لہزا اس مقصد کی تکمیل کے لۓ اس نے گوادر اور گڈانی کا دورہ بھی کیا تھا اور وہاں حاجی بلوچ نامی بلوچ لبریشن کے رہنما کو بلوچ لبریشن کے لۓ اسلحہ اور پیسے بھی مہیا کیۓ تھے تاکہ وہ لوگ سی پیک کے منصوبے کی ناکامی میں اس کی مدد کر سکیں ۔

ان تمام اعترافات کے بعد ملٹری کورٹ نے تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوۓ کلبھوشن یادیو کی پھانسی کا حکم سنا دیا ہے اور امید ہے کہ اس سال کے آخر تک اس حکم پر عمل درآمد بھی ہو جاۓ گا ۔ اس حکم کو سنتے ہی بھارت میں تشویش کی لہر دوڑ گئي ہے ۔

کیمیکل لوچا؛ بھارت ماتا میں وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی دھودیا گیا

To Top