کورونا وائرس؛حکومت کا پنجگانہ اور نماز جمعہ کے اجتماعات محدود کرنے کا فیصلہ

نماز جمعہ کے اجتماعات

کورونا کو کنٹرول کرناصرف حکومت کی نہیں عوام کی بھی ذمے داری

اسلام آباد میں کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں حکومتی اقدامات سے متعلق پریس کانفرنس ہوئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ علمائے کرام کے ساتھ  باہمی مشاورت سے نماز جمعہ کے اجتماعات اور باجماعت نماز کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری

The Nation

 وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا کہ مساجد کو بالکل بند نہیں کیا جائے گا نماز جمعہ میں انتظامیہ اور محدود تعداد میں نمازی مسجد میں آئیں گے، کورونا کو وائرس  کے پھیلاو کو روکنا صرف حکومت کی نہیں عوام کی بھی ذمے داری ہے۔۔ انہوں ننے علما سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ  لوگوں کو گھروں میں رہ کرعبادات کا اہتمام کرنے کی ترغیب دی جائے۔

نمازیوں کی حاضری محدود رکھنے کی اپیل

ان کا مزہد کہنا تھا کہ علمائے کرام نے کورونا سے متعلق اقدامات کا اختیار صدر مملکت کو دیا ہے اور اسی مشاورت کی روشنی میں فیصلے کیے گئے ہیں۔مساجد کو بند نہیں ہونے دیں گے، وہاں ذکر اذکار ، تلاوت اور اذان و نماز کے معمولات جاری رہیں گے تاہم وبا کے پیش نظر مساجد میں نمازیوں کی حاضری محدود رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ علمائے کرام نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ  مدارس میں تدریس، امتحانات اور دیگر سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔

کورونا علما نے پھیلایا ، فواد چوہدری کی مذہبی طبقے پرپھر سے چڑھائی

نماز

en.shafqana.com

سندھ کی مساجد میں نماز کے اجتماعات پرپابندی عائد

دوسری جانب سندھ حکومت نے 27مارچ سے 5 اپریل تک مساجد میں نماز کے اجتماعات پرپابندی عائد کردی ہے۔اس موقع پروزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہےتھا کہ کسی بھی مسجد میں نماز جمعہ کا اجتماع نہیں ہوگا جب کہ بقیہ نمازوں میں مساجد میں صرف 3 سے 5 افراد نماز ادا کرسکیں گے۔جبکہ کراچی پولیس کی جانب سے شہر بھر کی تمام مساجد کو  باجماعت نمازوں کی ادائیگی پر پابندی سے متعلق نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حکومت کے حکم پر عمل درآمد کرانا مساجد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، اگر حکم کی خلاف ورزی کی گئی تو مساجد انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی

To Top