ایک خاص عمر کے بعد لڑکیوں کے لڑکے بن جانے کے عمل نے سب کو حیران کر دیا

دنیا اللہ تعالی کی بنائی ہوئی وہ جگہ ہے جہاں اس کی قدرت کے نمونے جابجا دیکھنے کم ملتے ہیں بس شرط صرف اتنی ہے کہ انسان کے پاس دیکھنے والی نگاہ ہونی جاہیۓ  آج ہم بات کریں گے کیریبین جزائر کے ملک ڈموینکن ری پبلک کی ، آج تک اس ملک کا نام ہم میں سے بہت ساروں نے سنا ہی نہ ہو گا ۔اور جنہوں نے سنا ہو گا ۔انہوں نے یہ نام صرف اور صرف اس ملک میں آنے والے سمندری طوفانوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی صورت میں سنا ہو گا ۔

مگر اس ملک کا ایک علاقہ سلینا دنیا بھر میں اپنی ایک خصوصیت کے سبب دنیا کا منفرد ترین ملک کہلایا جاتا ہے ۔ذرائع کے مطابق اس ملک کے بچے جب بارہ سال کی عمر کو پہنچتے ہیں تو قدرتی طور پر ان کی جنس تبدیل ہوجاتی ہے یعنی لڑکی لڑکا بن جاتی ہے اور لڑکا لڑکی میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ویسے عموما لڑکیاں ہی لڑکوں میں تبدیل ہوتی ہیں ۔

اس قصبے میں پیدا ہونے والی لڑکیاں پیدائش کے وقت تو عام لڑکیوں کی طرح ہوتی ہیں مگر جیسے جیسے بڑی ہوتی ہیں تو ان کا رجحان لڑکوں والے لباس ان جیسے کپڑوں اور ان جیسے کھیلوں کو اپنانے کی جانب ہوتا ہے ۔مگر جیسے جیسے وہ بلوغت کی عمر کو پہنچنے لگتی ہیں تو ان کے جنسی اعضا میں تبدیلی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے اور وہ لڑکے میں تبدیل ہونے لگتی ہیں ۔

اگرچہ بظاہر یہ عمل غیر فطری اور ناقابل یقین محسوس ہوتا ہے مگر اس علاقے کے لوگوں کے لۓ یہ ایک معمول بنتا جارہا ہے اور انہیں اس عمل پر کسی قسم کی حیرت نہیں ہوتی ڈاکٹر مائکل موزیلی بھی سلینا قصبے کا رہائشی ہے ۔اس کی پیدائش اسی قصبے میں ہوئl تھی ۔وہ جب پیدا ہوا تو وہ ایک لڑکی تھا ۔

مگر اس کا کہنا ہے کہ اسے نہ لڑکیوں کے ساتھ کھیلنا اچھا لگتا تھا ۔اور نہ ہی لڑکیوں والے کھیل کھیلنا پسند تھا ۔بارہ سال کی عمر میں جب اس کے جنسی اعضا میں تبدیلی کا احساس ہوا تو اس نے ڈاکٹرز سے رابطہ کیا اور ان کی رہنمائی میں جنس کی تبدیلی کے اس عمل سے گزرنا پڑا ۔

اس کے بعد ڈاکٹر مائکل موزیلی نے اس سارے معاملے کو دنیا کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا اور اس پر اپنی تحقیقات کا آغاذ کیا ۔اس تحقیقات کے نتیجے میں اس کے سامنے یہ حقیقت آئl کہ جنس کا تعین بچے کی پیدائش سے قبل ہی رحم مادر میں آٹھ ہفتوں میں ہو جاتا ہے ۔مگر اس علاقے کے رہائشی ایک خاص قسم کے ہارمون کی کمی کا شکار ہوتے ہیں جس کی سبب پیدائش کے وقت جنس کا تعین درست طریقے سے نہیں ہو پاتا اور وہ بظاہر لڑکی ہی نظر آتا ہے ۔

مگر جیسے جیسے وقت گزرتا ہے اس کے جسم کے دوسرے حصوں کے ساتھ ساتھ جنسی اعضا بھی بڑھتے ہیں اور جو جنس کی تبدیلی کا سبب ہوتے ہیں .اور اس کے نتیجے میں بننے الا مرد تیسری جنس کا حامل نہیں بلکہ ایک مکمل مرد ہوتا ہے ۔اس قصبے کے بارے میں نیشنل جیوگرافک اور ڈسکوری چینل وانے بھی دستاویزی فلم بنا چکے ہیں

To Top