کیا آپ جانتے ہیں کہ جن انسانی جسم کے کس حصے سے جسم میں داخل ہوتے ہیں؟

آج کل کے دور میں جن اور اس کے سائے پر یقین رکھنا توہم پرستی اور جاہلیت سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔جو لوگ اس قسم کے مسائل میں مبتلا ہوتے ہیں اس کے بارے میں لوگ یہی مشورے دیتے نظر آتے ہیں کہ کسی نفسیاتی معالج سے رابطہ کریں ۔جن وغیرہ یا آسیب کا سایہ کچھ بھی نہیں ہوتا ۔

کسی حد تک ان کا یہ خیال حقیقت پر بھی مبنی ہوتا ہے ۔جن اور آسیب کے سائے کے پچاس فی صد کیسز واقعی نفسیاتی عارضے کے سبب ہوتے ہیں لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ جن اپنا وجود نہیں رکھتے ہیں ۔جنوں کے وجود کی دلالت کے لۓ ہمارے پاس قرآن کی کئی آیات موجود ہیں جو ان کے وجود پر دلالت کرتی ہیں جیسے سورہ رحمن کی آیت 14 اور 15 جس میں ارشاد ربانی ہے,

’’اس نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا۔ اور جن کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا‘‘۔

اسی طرح حضرت عائشہ سے صحیح حدیث میں مروی ہے فرشتے نور سے پیدا کئے گئے ہیں اور جنوں کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے 

اسی سبب انسانوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ مغرب کے بعد کے اوقات میں گھر سے نکلنے میں احتیاط برتیں کیونکہ ان اوقات میں جن آزاد ہوتے ہیں ۔ان اوقات میں مختلف وجوہات کی بنیاد پر جن انسان پر قابض ہو سکتے ہیں ۔ چونکہ جن ایک غیر مرئی مخلوق ہوتے ہیں لہذا ان کے نظر نہ آنے کے سبب انسان نادانستگی میں ان کو کسی قسم کے نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے ۔

اس وجہ سے انہیں جنوں کی دشمنی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ اور جن ان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ بعض اوقات جن مرد کسی عورت پر اور جن عورت کسی مرد پر بھی عاشق ہو سکتے ہیں اور اس محبت کے سبب وہ اس انسان کو کسی اور کے قابل نہیں چھوڑتے ۔

انسان کے پورے جسم میں مسام موجود ہوتے ہیں جن ان کھلے مساموں سے انسانی جسے میں داخل ہو کر ان پر قابض ہو جاتے ہیں ان کی علامات میں سر اور کندھوں کا بھاری ہونا ،اپنے اردگرد کسی غیر مرئی مخلوق کا محسوس ہونا ،الماری میں رکھے ہوۓ کپڑوں کا خود بخود کٹ اور پھٹ جانا ،اپنے گرد خوشبو یا بدبو کا محسوس ہونا شامل ہیں ۔

اس قسم کے حالات میں مبتلا شخص کو چاہیۓ کہ اپنے علاج کے لۓ کسی ایسے عامل کا انتخاب کرے جو کہ اللہ اور اس کے بتاۓ ہوۓ کلام کے ذریعے ،جائز اور حلال طریقے سے اس کو اس مصیبت سے نجات دلاۓ ۔اس کے علاوہ دوران علاج وہ کلونجی اور شہد کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرے ۔کیونکہ احادیث سے یہ ثابت ہے کہ ان دونوں اشیا میں موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج موجود ہے ۔

To Top