‘میں بھی کپڑے اتارتی ہوں تم بھی اتارو ‘ لائیو شو میں جن نے میزبان سے ایسا کہنے کے بعد کیا کردیا ویڈيو دیکھیں

سیانوں کا یہ بجا کہنا ہے کہ ضعیف العقادی ایک ایسی بیماری ہے جس کا علاج بیرونی دواؤں سے زیادہ ان تجربات ہی سے ممکن ہے جو انسان اس بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد معاشرے کے ہاتھوں ٹھوکریں کھا کر سیکھتا ہے ۔ معاشرے میں موجود جعلی عامل نت نۓ ہتھکنڈوں کے ذریعے ایسے ہی ضعیف العقاد لوگوں کو لوٹتے ہیں

چھون شاہ ، نںگا سرکار اور گندے پانی میں خواتین کو برہنہ کر کے غسل دینے والے ایسے جعلی عاملوں کی مثالیں ہیں جنہوں نے اپنے ہتھکنڈوں سے نہ صرف معصوم اور سادہ لوح لوگوں کو لوٹا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ عورتوں کی عزتوں پر بھی ہاتھ صاف کیا ایسے ہی ایک اور جعلی عامل جن والے بابا بھی ہیں

جن بابا کا یہ کہنا تھا کہ وہ بڑے سے بڑے دل کے مرض کا علاج آپریشن کے ذریعے کر سکتا ہے اور اس آپریشن کے لیۓ اس نے بچوں کے کھلونے جیسے اوزار رکھے ہوۓ تھے اور لوگوں سے اس آپریشن کے کرنے کی بھاری فیس وصول کرتا تھا جن کا روپ دھارے اس حعلی عامل کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ آپریشن وہ نہیں کرتا بلکہ جن کرتا ہے

اس حوالے سے جب پروگرام کی میزبان نے اس جن سے یہ دریافت کیا کہ تم مرد ہو یا عورت تو اس نے اس میزبان سےکہا کہ تم اپنے کپڑے اتارو پھر میں بھی اپنے کپڑے اتار کر تم کو دکھا دوں گا کہ میں مرد ہوں یا عورت ، اسلامی اور دنیاوی تعلیمات سے نا آشنا تہزیب سے عاری یہ جعلی عامل پروگرام کی میزبان کے ساتھ انتہائی غیر شائستہ زبان کا استعمال کرتا رہا

یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ دل کی بیماری اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے اور اس مرض میں مبتلا شخص جزباتی طور پر شدید اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے علاج کا آپریشن نہ صرف مہنگا ہوتا ہے بلکہ لوگوں کو انتہائی خوفزدہ بھی کر دیتا ہے اسی وجہ سے اس مرض میں مبتلا افراد ہر ایسا دروازہ کھٹکھٹانے کے لیۓ تیار ہوجاتے ہیں جس سے آپریشن سے بچا جا سکے

اسی بات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوۓ یہ جعلی عامل نہ صرف لوگوں کی جانوں سے کھیلتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان سے مالی فوائد بھی حاصل کرتا تھا مگر جب پروگرام میزبان نے اس کا بھانڈہ پھوڑا تو اس موقعے پر اس نے اس کو نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ اس کو اس کے خاندان والوں کی بیماریاں بتا کر گھیرنے کی کوشش بھی کی

اس طرح کے پروگرام ان لوگوں کی آنکھیں کھولنے کے لیۓ کافی ہے جو جعلی عاملوں کے ہاتھوں نہ صرف بھاری رقوم ڈبوا چکے ہوتے ہیں بلکہ ان عاملوں پر یقین کر کے اپنے دین و دنیا کو بھی خطرے میں ڈال دیتے ہیں

To Top