معروف سماجی رہنما جبران ناصر نے ایسا کون سا جرم کر دیا جس پر پولیس اس کو گھسیٹتے ہوۓ موبائل میں ڈال کر لے گئي

پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند گنے چنے ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر چند سو وی آئی پی لاکھوں لوگوں کی زندگی کو کسی بھی وقت کہیں پر بھی اجیرن کر سکتے ہیں ان میں حکومتی عہدے دار ،بیوروکریٹ ، عدلیہ کے نمائندے اور اعلی فوجی ارکان شامل ہیں

ان وی آئی پی افراد کے سامنے عام عوام کی حیثیت کیڑے مکوڑوں سے زیادہ نہیں ہے اس بات کا عملی مظاہرہ کل ایک بار پھر اس وقت پیش کیا گیا جب معروف سماجی رہنما جبران ناصر کے بقول وہ کراچی کی ایک مصروف شاہراہ سے گزر رہے تھے ۔ان کے پیچھے سے عدلیہ کے ایک نمائنرے کے پروٹوکول آ فیسر نے ان کو راستے سے ہٹ جانے کا کہا تاکہ وہ قافلہ وہاں سے گزر سکے

Posted by Mohammad Jibran Nasir on Monday, July 2, 2018

جب جبران ناصر نے ہاتھ کے اشارے سے ان سے پوچھا کہ کیوں راستہ خالی کروں تو ان کے اس سوال کرنے کے ان کے جرم سے تعبیر کیا گیا اور اس پروٹوکول کی ویڈیو بنانے کے قصور کی سزا ان کو بزور طاقت پولیس موبائل میں ڈال کر گرفتار کر کے دی گئی

جبران ناصر کا مذید یہ بھی کہنا ہے کہ اس کشمش کے نتیجے میں ان کے کپڑے پھٹ گۓ اور ان کو چوٹیں بھی آئیں مگر ان کو ایم ایل او کا لیٹر بھی جاری نہیں کیا گیا تاکہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہ کرسکیں

یاد رہے کہ معروف سماجی رہنما جبران ناصر کراچی کے حلقے این اے 247 سے امیدوار بھی ہیں اور پولیس کے مطابق ان کو سیکیورٹی رسک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا مگر تحقیقات کے بعد ان کو چھوڑ دیا گیا

اس حوالے سے کراچی پولیس کے نمائندے فہد بلوچ کا بیان بھی سامنے آگیا ہے جن کا کہنا تھا کہ جبران ناصر کو پروٹوکول موبائل نے کئی بار راستہ خالی کرنے کا کہا مگر جب انہوں نے ایسا نہ کیا اور اس کے بجاۓ موبائل نکال کر مووی بنانی شروع کر دی تو سیکیورٹی خدشات کے باعث ان کو حراست میں لیا گیا

بعد ازاں ضابطے کی کاروائی کے بعد ان کو چھوڑ دیا گیا جب کہ اس حوالے سے جبران ناصر کا موقف ہے کہ پولیس اہلکار ان پولیس والوں کے خلاف کسی قسم کی بھی کاروائی سے اجتناب برت رہے ہیں جنہوں نے انہیں نہ صرف غیر قانونی طور پر حراست میں لیا بلکہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا

اس بات سے عام شہری بخوبی واقف ہیں کہ پروٹوکول موبائل کا رویہ عام شہریوں کے ساتھ کس طرح کا ہوتا ہے اور وی آئی پیز کے ساتھ سفر کرنے والے یہ اہلکار عام شہریوں کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہی اور ان کے ساتھ کس قسم کی زبان کا استعمال کرتے ہیں

 

To Top