جانیئے دشمن کو دوست بنانے کے 5 تیر بحدف نسخے

انسانی معاشرہ درحقیقت انسانی رویوں کا مظہر ہوتا ہے اس کی عادات ہی درحقیقت معاشرے کی تشکیل کرتی ہیں عدم برداشت، شدت پسندی ایک متشدد معاشرے کی تشکیل کرتی ہے جب کہ اس کے برخلاف تحمل اور غیر متعصب رویہ ایک متوازن معاشرے کے قیام کی پہلی سیڑھی ہوتا ہے ۔

فرد ہر معاشرے کا ایک کلیدی جز ہوتا ہے ۔ اس کی انفرادیت جب اجتمائیت کے دھارے میں شامل ہوتی ہے تو وہی حقیقی معاشرے کی عکاس ہوتی ہے ۔چند عادات اگر انفرادی طورپر فرد میں موجود ہوں تو وہ معاشرتی رویوں کو ایک مثبت رخ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔

سچائی

1

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری تبلیغ کے دوران سچائي پر سب سے زیادہ زور دیا ہے یہی وجہ تھی کہ ان کے دوستوں کے ساتھ ساتھ ان کے دشمن بھی ان کو صادق کے لقب سے پکارتے تھے ۔

صبر کرنا

Source: davidpoulos.com

انسانی ارادوں کی تکمیل اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک اس میں خالق کائنات کی مرضی شامل حال نہ ہو جاۓ ۔ حضرت علی کا قول ہے کہ

میں نے اپنے ارادوں کے ٹوٹنے سے اپنے اللہ کو پہچانا ہے ایسے حالات میں ہی انسان کا حقیقی امتحان ہوتا ہے ۔

اس وقت صبر اور برداشت ہی وہ عنصر ہوتا ہے جو انسان کی کردار سازی کر سکتا ہے

احترام کرنا

2

Source: fun inventors

اللہ نے اس کائنات میں سارے انسان ایک جیسے پیدا کئے ہیں کسی کو کسی دنیاوی سبب کی بنیاد پر کوئی برتری نہیں دی لہذا ہمیشہ دوسروں کو عزت دینے والا فرد ہی دین اور دنیا دونوں جگہ عزت کا حقدار ہوتا ہے

لہجے کی نرمی

3

Source: Teach For All

کفتگو انسانی شخصیت کی عکاس ہوتی ہے ۔لہجے کی نرمی و شائستگی لوگوں کو آپ کا گرویدہ بنا سکتی ہے اور اسی طرح لہجے کی کرختگی دوستوں کو بھی دشمن بنا سکتی ہے

دوسروں کی غلطیوں کو نظرانداز کرنا

Source: View – Onepakistan

انسان غلطیوں کا پتلا ہے دوسروں کی خرابیوں پر بات کرنے سے پہلے اس کو یہ یاد رکھنا چاہۓ کہ وہ ان غلطیوں سے مبرا نہیں ہے لہزا دوسروں کی غلطیوں پر واویلا کرنے سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ اپنی غلطیوں کو سدھارا جاۓ اور ان سے سبق سیکھا جاۓ

بھارت کے قومی دن کے موقعے پر اسکول کے بچے پاکستان آرمی کے کس گانے پر پرفارم کر بیٹھے کہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

To Top