گجرات میں اٹھنے والے جنازے میں ایسا کیا تھا کہ سبھی لوگ توبہ توبہ کرنے لگے

موت زندگی کی وہ حقیقت ہے جس کا سامنا ہر ذی روح کو کرنا پڑے گا ۔ مرنے کے بعد انسان دوسروں کے رحم و کرم پر ہوتا ہے ۔اب یہ اس کے وارثوں پر منحصر ہے کہ وہ اس آخری سفر کو کس طرح انجام دیتے ہیں ۔مگر اس امر کو بھی تسلیم کرنا پڑے گا کہ انسان کے مرنے کے بعد پراۓ بھی اپنے ہو جاتے ہیں اور انسانیت کے رشتے کے تحت ہر انسان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ مرنے والے کے حق میں اس کے ایصال و ثواب کے لیۓ دعا کرے ۔

[adinserterblock=”15″]

موت کا دوسرا نام جدائی ہوتا ہے ۔اسی سبب موت اور جنازے کا خیال آتے ہی انسانی ذہن میں دکھ اور تکلیف کا احساس جاگ اٹھتا ہے ۔ اور ہر فرد چاہے اس کا تعلق مرنے والے سے قریبی نہ بھی ہو اپنے دکھ کا اظہار کرنا ضروری سمجھتا ہے ۔مگر پنجاب کے شہر گجرات میں اٹھنے والے اس انوکھے جنازے نے سب کو حیران و پریشان کر دیا ۔

بس یہی دیکھنے کو باقی تھا .. اللہ تعالی ہدایت دے ایسے لوگوں کو آمین ..?????

Posted by Gujrat Pakistan on Wednesday, November 1, 2017

ڈھول باجوں کے ساتھ اٹھنے والے اس جنازے کو دیکھ کر کہیں سے بھی یہ تاثر نہیں ملتا کہ یہ کوئی جنازہ ہے ۔اس جنازے میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے لوگ اور اس کے ساتھ ہاتھوں میں نوٹوں کی گڈیاں لیۓ ہوۓ نوٹ اڑاتے لوگ اس جنازے کو ایک بارات کی صورت میں لے جا رہے ہیں ۔

تھیلے بھر بھر کر یہ لوگ قبرستان جانے تک اس جنازے پر ڈھولک کی تھاپ پر نوٹ اڑاتے رہے ۔اس جنازے میں نہ تو کلمہ شہادت کی صدائیں تھیں اور نہ ہی مرنے والے کے لیۓ دعائیں ۔اس انوکھے جنازے نے دیکھنے والوں کو حیران و پریشان کر دیا ۔مرنے والے کی ایسی آخری رسومات کم ازکم ہماری تہذیب اور معاشرت کا حصہ تو قطعی نہیں ہے ۔

اس جنازے کا احوال دیکھ کر دیکھنے والے بھی توبہ توبہ کر نے پر مجبور ہو گۓ ہیں ۔

To Top