بے اولاد خواتین کے ساتھ زنا کر کےان کو حاملہ کرنے والا جعلی پیر گرفتار متاثرہ خواتین کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

پاکستانی معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ یہاں پر شادی کرنے کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہوتا ہے اولاد پیدا کرنا اور اگر کوئي جوڑا اس مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے تو اس کا سراسر ذمہ دار عورت کو قرار دے کر مرد کو دوسری شادی کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ جو عورتیں ماں نہیں بن سکتیں وہ شدید ترین عدم تحفظ کا شکار ہوتی ہیں اور اولاد کے حصول کے لیۓ کسی بھی درجے تک گرنے کو تیار ہو جاتی ہیں

ایسا ہی ایک واقعہ عابدہ نامی عورت کے ساتھ پیش آیا جو کہ شادی کے بعد بھی کئی سالوں تک اولاد کی نعمت سے محروم تھی اس کے لیۓ اس نے اپنے میکے میں آنے کے بعد ایک جعلی پیر سے رجوع کیا جس نے اس کو یقین دلایا کہ وہ ایسا دم کرے گا جس سے اس کو حمل ٹہر جاۓ گا

عابدہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ دم کرنے کے لیے وہ پیر اس کو علیحدہ کمرے میں لے کر گیا اور اس سے تقاضا کیا کہ وہ اپنی قمیض اوپر اٹھا دے اور شلوار نیچے کر دے تاکہ وہ اس کو دم کر سکے اس نے اس کی ہدایات پر عمل کرتے ہوۓ ایسا ہی کیا جس پر اس پیر نے اس کو اس حالت میں دم کر دیا

عابدہ کا مذید یہ بھی کہنا تھا کہ اس جعلی پیر نے یہی تقاضا اس کی بھابھی سے بھی کیا جو کہ حاملہ تھی مگر اس کی بھابھی نے اس کی بات ماننے سے انکار کر دیا جس پر اس پیر نے غصے میں آکر اس کو بددعا دی کہ تمھارا حمل ضائع ہو جاۓ گا اس طرح اس جعلی پیر نے مختلف بہانوں سے اس خاندان سے کافی رقم بٹور لی

اس کے بعد عابدہ کا مذید یہ بھی کہنا تھا کہ اس پیر کے تقاضے بڑھتے جا رہے تھے اس نے عابدہ سے کہا کہ وہ اس سے گھر سے کہیں باہر ملنا چاہتا ہے اس کو عابدہ اس کی سفید رنگت کے سبب بہت پسند آئی ہے اور وہ اس کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے کا خواہشمند ہے جب عابدہ نے باہر جا کر ملنے سے انکار کیا تو پیر نے اس سے کہا کہ گھر میں تم مجھے کچھ کرنے نہیں دیتی

اگر تم مجھے کچھ کرنے دو تو میں بہت جلد تمھیں ماں بنا دوں گا عابدہ کی شکایت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جعلی  پیر کو گرفتار کر لیا جس نے نہ صرف عابدہ کے بیان کی تصدیق کی مگر  اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ عابدہ خود مجھے بار بار بلاتی تھی مگرجب میں نے اس کے پاس آنے سے انکار کیا تو اس  کے بدلے میں اس نے مجھ پر یہ الزامات لگا کر گرفتار کروا دیا

اس سارے معاملے میں اللہ ہی بہتر جانتا ہےکہ سچا کون ہے اور چھوٹا کون ہے تاہم اس بارے میں فانونی ادارے تحقیقات کر رہے ہیں امید ہے کہ وہ سچائی کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو سکیں گے

To Top