لڑکی پر سے جنات کا سایہ اتارنے کے بہانے ساٹھ سالہ پیر نے تیرہ سالہ لڑکی کو حاملہ کر دیا

اللہ تعالی نے انسان کے اندر خیر اور شر دونوں قسم کی طاقتیں رکھی ہیں اب یہ اس کے اوپر منحضر ہے کہ وہ اپنی ان طاقتوں کا استعمال کس طرح کرتا ہے ۔ اللہ تعالی نے انسان کو قرآن و سنت کی صورت میں مکمل رہنمائی فراہم کی ہے مگر انسان جب بھی اللہ کی جانب سے بھیجی رہنمائی کو فراموش کر کے اپنی مشکلات کے حل کے لیۓ جب دوسرے انسان پو انحصار کرتا ہے تو اس کے بدلے میں اسے بڑے بڑے نقصان اٹھانے پڑتے ہیں ۔


ایسا ہی ایک واقعہ پنجاب کے علاقے ٹھٹھہ اسماعیل سے ایک فرلانگ کے فاصلے پر پیش آیا ۔ جہاں پر ساٹھ سالہ جعلی پیر سپرد علی نے اپنے دھندہ چمکا رکھا تھا ۔ وہ ایک دو کنال کی حویلی میں رہتا تھا جہاں وہ لوگوں سے بھاری معاوضے کے بدلے تعویز گنڈہ کیا کرتا تھا ۔اس نے اپنی چلہ کشی اور دم درود کے لیۓ ایک کمرہ مخصوص کیا ہوا تھا اس کمرے میں اس نے اپنی عیاشی کا سارا سامان بھی جمع کر رکھا تھا ۔

سپرد علی نے اپنے کزن سے کہا کہ اس کے گھر پر جنات کا سایہ ہے جس کے سبب اس کے گھر پر نحوست کے ساۓ ہیں سپرد علی نے اپنے اس کزن سے کہا کہ اگر وہ چاہتا ہے کہ اس کے گھر پر سے جنوں کا سایہ اتار دیا جاۓ تو اس کے لیۓ اس کو اپنی چودہ سالہ بیٹی کو سپرد علی کی حویلی میں کچھ عرصے کے لیۓ بھیجنا پڑے گا تاکہ وہ اس کے گھر کے جنوں کے خلاف چلہ کر سکے ۔

سپرد علی کے کزن نے اپنی بیٹی اس کے حوالے کر دی ۔ جہاں پر سپرد علی نے اس چودہ سالہ لڑکی کے ساتھ چھ ماہ تک جنسی زيادتی کی ۔ اور اس معصوم بچی کو حاملہ کر دیا ۔ سپرد علی کے اس گھناونے جرم کا اس کے کزن کو جب پتہ چلا تو یہ پل اس کے لیۓ کسی طرح قیامت سے کم نہ تھی ۔

انہوں نے اپنی معصوم بچی کو اس حیوان کے چنگل سے چھڑایا اور اس کے خلاف مقدمہ درج کروا لیا سپرد علی اپنا بھید کھلنے کے بعد فرار ہو گیا ۔ پولیس سپرد علی کی گرفتاری کے لیۓ چھاپے مار رہی ہے ۔

اس قسم کے واقعات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انسان ان جعلی پیروں پر اعتقاد کے اس درجے پر پہنچ جاتا ہے کہ اپنا قیمتی ترین اثاثہ یعنی اپنی اولاد تک کو اس جعلی پیر کے حوالے کرنے کو تیار ہوجاتا ہے ۔

 

To Top