اپنے برہنہ اعضا کی زیارت کے بعد ان کو چھو کر مشکلات کا حل دینے والا ایسا پیر منظر عام پر آگیا جس کی مرید صرف خواتین ہوتی ہیں

جعلی پیر

انسان کی رہنمائی کے لۓ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر بھیجے گۓ ۔جن کا اولین پیغام انسان کو توحید کا پیغام دینا تھا ۔ہر نبی نے اپنی ذریعت تک اللہ کا یہی پیغام پہنچایا کہ واحد اللہ کی ذات ہے جو اس کائنات پر ہونے والے ہر عمل کو کرنے کی قدرت رکھتی ہے اس کے علاوہ تقدیر بدلنے کی طاقت کسی میں نہیں ۔

اس کے باوجود انسان اپنے اوپر پڑنے والی ہر پریشانی پر فورا دوسرے سہاروں کی تلاش شروع کر دیتا ہے اسی سبب اس جیسے دوسرے انسان اس کی ضعیف العقادی سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور اس بات کو اپنے کاروبار چمکانے کا ذریعہ بناتے ہیں اسی سبب جعلی پیرکی دکانیں روز بروز بڑھتی جارہی ہیں

ضعیف العقادی کا شکار لوگ عقل و شعور سے ماورا ہو کر نہ صرف ان پیروں کی تقلید کرتے ہیں بلکہ اس تقلید میں ایسے ایسے عمل بھی انجام دیتے ہیں جو کہ دیکھنے اور سننے والے کے سر کو شرم سے جھکا دینے کا باعث بنتے ہیں ۔ یہ جاہل اور نفسیاتی مریض جو کہ پیروں کا لبادہ اوڑھ کر بیٹھے ہوتے ہیں ۔

لوگوں کی اس ضغیف العقادی سے نہ صرف مالی فوائد حاصل کرتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ عورتوں کی عزتیں لوٹ کر اپنی ہوس کی آگ بھی بجھاتے ہیں ۔جس کو ان کے جاہل معتقدین اپنے لۓ باعث شرف سمجھتے ہیں ۔

استغفراللہ: پیرصاحب اپنی شلوار اتار کر مسلمانوں کو اپنی زیارت کرواتے ھوۓ۔

استغفراللہ: پیرصاحب اپنی شلوار اتار کر مسلمانوں کو اپنی زیارت کرواتے ھوۓ۔ یہیں نہیں بلکہ خواتین اور مرد کچرے کی اس ڈھیر کو چھونا باعث ثواب سمجھتے ہیں ۔۔ لوگوں کا رش دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ دنیا میں آج بھی جاہلوں کی کمی نہیں۔جہالت کا دوسرا نام بریلویتآپ کیا کہے گے اس بارے میں؟پیارے اسلامی بھاٰٰئیوں بریلوی بدعتی و مشرکوں کے گندے عقائد کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں ہمارا بھرپور ساتھ دے کچھ نہیں تو کم ازکم شئیر ضرور کیا کرے….جزاک اللہ

Gepostet von ‎رد بریلویت و شیعہ‎ am Sonntag, 22. März 2015

جعلی پیر کا ننگی ٹانگوں سے علاج

ایسے ہی ایک پیر کی ویڈیو نے دیکھنے والے کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے جس میں ایک پیر اپنی شلوار اتار کر مرد و عورتوں کے درمیان نیم دراز ہے اور اس کے معتقدین اس کے ان برہنہ اعضا کو چھو کر فیض حاصل کر رہے ہیں ۔عورتیں اس کے ننگے جسم کو چھو کر اور اس کی ننگی ٹانگوں کو دبا کر نہ جانے اپنے کون سے گناہ بخشوانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔

جعلی پیر

اسلام دین فطرت ہے اس میں انسانی شرم گاہ کو ڈھانپنے کا حکم دیا گیا ہے ۔اللہ کے نزدیک سب سے مقرب وہ ہے جو پاکیزگی اور طہارت کا اہتمام کرتا ہے ۔جو انسان سب کے سامنے برہنہ حالت میں ہے وہ کس طرح اللہ کا قرب حاصل کر کے اپنے جیسے دوسرے انسانوں کے لۓ وسیلہ ثابت ہو سکتا ہے ؟

[adinserterblock=”15]

تعلیم سے بے بہرہ لوگ اس مجذوب کی برہنگی کو بھی اس کی روحانی بلندی سے تعبیر کرتے ہوۓ اپنے مسائل اس امید پر اس پیر کے پاس لے کر جا رہے ہیں کہ وہ اللہ کی بارگاہ میں ان کی مشکلات دور کرنے کا سبب بنے گا ۔ لوگوں کا یہ عمل اکیسویں صدی کے اس دور میں انسان کو غاروں کے دور کا انسان ثابت کر رہا ہے جو سب کے لۓ انتہائی شرمندگی کا باعث ہے ۔

To Top