پاکستان کے ہر گھر میں ایسا کیا ہو رہا ہے جس کی اسلام میں قطعی اجازت نہیں

اسلام اس پوری دنیا کا وہ واحد دین ہے کہ اس میں نوع انسانی کی رہنمائی کے لیۓ نہ صرف مکمل رہنمائی موجود ہے ۔بلکہ ہر قسم کی مشکلات اور ان سے نکلنے کے لیۓ بھی باقاعدہ رہنمائی موجود ہے ۔ قرآن اور سنت وہ ذرائع ہیں جن کے ذریعے بڑی سے بڑی مشکل کا سامنا کیا جا سکتا ہے ۔اسی سبب اسلام میں کسی قسم کی بدعات اور توہم پرستی کی قطعی گنجائش موجود نہیں ہے ۔

مگر اس کے باوجود چونکہ ہمارا ماضی ہندو مزہب کے لوگوں کے ساتھ گزرا تھا اسی سبب ان کے معاشرے کی توہم پرستی ہم میں بھی سرائیت کر چکی ہے ۔اسی سبب ہمارے گھروں میں روزمرہ کی زندگی میں بہت ساری ایسی رسومات اور رواج مروج ہیں جن کی اسلام میں قطعی اجازت نہیں ہے ۔

قسمت کا حال جاننا اسلام میں منع ہے

عام طور پر ہر ایک کے اندر اس بات پر تجسس ہوتا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے متعلق جان سکے اس کے لیۓ وہ مختلف ذرائع استعمال کرتے ہیں مگر اسلام میں مستقبل کے حال کے بارے میں جاننے کی سختی سے ممانعت ہے

ستاروں کا حال جاننا شرک ہے

اپنی تاریخ پیدائش کے حوالے سے ستاروں کے بارے میں جاننا اور ان کے مطابق مستقبل کا حال جاننا شرک کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔ کیوںکہ ان پر یقین رکھ کر انسان کا اللہ پر سے یقین ختم ہو جاتا ہے ۔

واستو شاسترا اسلام میں ممنوع ہے

یہ ایک قسم کی طرز تعمیر ہے جس کا استعمال عام طور پر ہندو اقوام کرتی ہیں مگر اب مسلمانوں نے بھی اپنے گھر اس طرز تعمیر کو اپناتے ہوۓ بنوانے شروع کر دیۓ ہیں جو اسلامی نقطہ نظر سے مکروہ ہے ۔

بچے کس چہرے پر کالا خال لگانا

نظر بد کے اندیشے کی وجہ سے اکثو مائیں پریشان رہتی ہیں اور اس سے بچانے کے ليے وہ اپنے بچوں کے چہرے یا جسم کے کسی بھی حصے پر کالا تل لگا دیتی ہیں اس کو لگاتے ہوۓ ان کے پیش نظر یہ سو چ ہوتی ہے کہ یہ تل بچے کو بری نظر سے بچاۓ گا اس قسم کی توہم پرستی کی اسلام میں کہیں گنجائش موجود نہیں ہے ۔

پامسٹری

اس علم کے مطابق انسانی قسمت کا حال اس کے ہاتھ کی لکیروں میں پوشیدہ ہوتا ہے ۔اس پر یقین رکھنا اور اس کے بارے میں جاننے کی کوشش کرنا اسلام میں قطعی ممنوع ہے ۔

تعویز لگانا

اپنے جسم پر یا اپنے گھر یا کسی اور جگہ تعویز لگا کر یہ سمجھ لینا کہ یہ تعویز ہمیں تمام برائیوں سے بچا لے گاقرآن و سنت کے نقطعہ نظر سے اس عمل کو مکروہ قرار دیا گیا ہے ۔

کالا جادو کرنا

کالا جادو اور اس سے جڑی ہر چیز کی اسلام میں کوئی گنجائش موجود نہیں ہے

پیروں پر اعتقاد رکھنا

اپنے اوپر پڑنے والی مصیبتوں کے لیۓ پیروں کو اپنا نجات دہندہ سمجھنا اور ان کے پاس جانے کی اسلام می اجازت نہیں ہے

قبروں ،مزاروں پر جا کر منتیں ماننا

اللہ ہر مسلمان کی شہہ رگ سے زیادہ قریب ہے اسی لیۓ اللہ تک اپنی بات پہنچانے کے لیۓ قبروں یا مزاروں پر جا کر مانگی جانے والی منتوں کی مثالیں اسلام میں کہیں نہیں ملتی ہیں

کیل لگانا

عموما لوگ گھر کے داخلی راستوں پر کیل لگا لیتے ہیں ان کا ماننا یہ ہوتا ہے کہ اس طرح وہ بلاؤں سے بچ سکتے ہیں یہ بھی ایک مکروہ عمل ہے

ناخن رات کے وقت نہیں کاٹنے چاہیں

اکثر لوگوں کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ رات کے وقت کاٹے گۓ ناخن نحوست کا سبب ہوتے ہیں جب کہ اسلام میں کسی قسم کی نحوست کی کوئی گنجائش نہیں ہے

مہینے کے کچھ دنوں میں نیا کام شروع نہ کرنا

لوگ عام طور پر کچھ مہینوں میں یا پھر کچھ دنوں میں نیا کام شروع نہیں کرتے ان کا ماننا ہوتا ہے کہ یہ دن بابرکت نہیں ہیں اسلام میں ہر د کو ایک جیسا سمجھا گیا ہے


یہ سب بتیں عام طور پر ہر گھر میں رائج ہوتی ہیں اور لوگ اس کو یہ کہہ کر اپناتے ہیں کہ ہمارے بڑوں سے چلا آرہا ہے جب کہ اسلام میں اس کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے ۔

To Top