آسٹریلوی نوجوانوں میں پھیلتا اسلام ، دین حق کی صداقت کی تصدیق ہے

اسلام دنیا کا سب سے تیزی سے پھیلتا ہوا مذہب مانا جاتا ہے۔ دہشت گردی کے تمام الزامات ،جن کا تعلق لوگ کسی نہ کسی طرح اسلام سے جوڑ رہے ہیں ،کے باوجود مغربی معاشرہ نہ صرف براہ راست اسلامی تعلیمات کو قبول کر رہا ہے۔ ان کا نوجوان طبقہ تیزی سے اسلام کو قبول کر رہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ وہ عملی زندگیوں کو بھی اسلام کے سانچے میں ڈھال کر دوسرے لوگوں کے لۓ مثال قائم کر رہے ہیں۔

حالیہ دنوں میں آسٹریلیا کے ایک ٹی وی شو میں کرنٹ افئیر نامی پروگرام میں ایک ڈاکیومینٹری پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ہر سال آسٹریلوی مسلمانوں کی تعداد میں پانچ ہزار تک کا اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔ اور ان میں بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو کہ اسلام قبول کر کے دائرہ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں۔

اسلام قبول کرنے والے نوجوانوں کا اس بارے میں کہنا یہ تھا کہ نائن الیون کے واقعے کے بعد ان کا تاثر بھی اس مزہب کے بارے میں مثبت نہیں تھا۔ مگر جب اس مزہب کے بارے میں جاننے کے لۓ انہوں نے اس کے بارے میں پڑھنا شروع کیا تو ان کو حقیقت کا ادراک ہوتا گیا۔ اس کے بعد ان کے پاس اسلام کو ، اس کی سچائی اور حقانیت کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔

حجاب میں ملبوس خوبصورت نوجوان لڑکیاں اپنے سچائی کے سفر کی روداد بیان کرتے ہوۓ بتاتی ہیں کہ ان پر حجاب پہننے کے لۓ کسی کا دباؤ نہیں ہوتا۔ مگر جب وہ اس مزہب کی تعلیمات کو اپناتے ہوۓ خود کو گناہوں کی زندگی سے دور کرتی ہیں تو ان کا خود بخود دل اس کو اپنانے کے لۓ راغب ہو جاتا ہے۔

نوجوانوں کے مطابق آسٹریلین معاشرے میں جہاں ان کو سب کچھ کرنے کی آزادی تھی۔ شراب ، جوا ، کلب ،پارٹیاں ان سب میں شرکت کے باوجود ان کی زندگی میں سکون نہیں ہوتا تھا۔ اس بے چینی کا خاتمہ اسلام قبول کرنے کے سبب ہوا۔ اسلامی قوانین کے مطابق گناہ اور ثواب کے نظریۓ نے ان کی زندگی کا ایک مثبت رخ متعین کرنے میں مدد دی۔

Young Australian Are Reverting To Islam

Young #Australians Now Reverting to #Islam.Masha'Allah

Posted by Why I Embraced Islam on Wednesday, April 12, 2017

آسٹریلوی نوجوان اپنے گھروں میں اپنی زندگیاں اسلام کے مطابق بسر کر رہے ہیں ۔ وہ نہ صرف نماز کی ادائگی پابندی سے کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تلاوت قرآن پاک کے ذریعے اللہ کے پیغامات کو براہ راست سیکھتے اور اس پر عمل پیرا بھی ہو رہے ہیں۔

آسٹریلوی نوجوانوں کا یہ ماننا تھا کہ دہشت گردی سے اسلام کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلامی تعلیمات امن اور سلامتی کی تعلیمات ہیں۔ کچھ انفرادی لوگوں کے اعمال کو اسلام سے جوڑنا ٹھیک نہیں ہے ۔ ان نوجوانوں کے اس عمل کو ان کے خاندان والے بھی الگ الگ نظریات سے دیکھ رہے ہیں۔ کچھ اپنے بچوں کی اس تبدیلی کو مثبت گردانتے ہیں ۔جب کہ کچھ کا یہ بھی ماننا ہے کہ اس طرح کی طرز زندگی ان کو دنیا میں اکیلا بھی کر سکتی ہے۔

ان تمام حالات کے باوجود آسٹریلوی اسلامی علما کا یہ یقین ہے کہ اسلام کی سچائی اور اس کی تعلیمات کی حقیقت لوگوں تک پہنچ رہی ہے ۔ اور اس میں روز بروز اضافہ ہی ہو گا ۔

To Top