اسلام آباد کی انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کو انوکھی پابندی کا سامنا

اسلام آباد کی اسلامی یونی ورسٹی میں طالبات کے لۓ ایک خاص حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے ۔انتظامیہ کے مطابق طالبات کے لۓ لازم ہے کہ وہ صرف شلوار قمیض پہنیں اور سر پر دوپٹہ لیں ۔اس کے ساتھ ساتھ ان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ کسی قسم کی ہائی ہیل اور نہ ہی میک اپ کا استعمال کریں گی۔

سر پر دوپٹہ، نو میک اپ، نو ہائی ہیلز — سب پر بڑی پابندی لگ گئ…

سر پر دوپٹہ، نو میک اپ، نو ہائی ہیلز — سب پر بڑی پابندی لگ گئی مگر کہاں؟ دیکھیں اس ویڈیو میں

Posted by 24 News HD on Wednesday, October 18, 2017

انتظامیہ کے اس حکم نے ایک جانب تو مذہبی انتہا پسندی کا ثبوت دیا ہے اور دوسری جانب صرف طالبات کے لۓ ایسی پابندی سے یہ تاثر بھی ابھرا ہے کہ طلبہ ان تمام پابندیوں سے مستشنی ہیں ۔اگر طالبات کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لۓ بھی شلوار قمیض اور ساتھ میں ٹوپی پہننے کی شرائط نافذ کی جاتیں تو اس سے مساوات کا درس ملتا ۔

طالبات کے مطابق میک اپ کرنا ایک عورت کا بنیادی حق ہے ۔اور اس کو اس حق سے محروم کرنے کا یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔انتظامیہ نے یہ فیصلہ کس بنیاد پر کیا ہے اس بارے میں ابھی تک ان کی کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ۔مگر اس سے یہ تاثر ضرور ابھرا ہے کہ یونیورسٹی کے باشعور طالبات کو ایک حکم نامے کے ذریعے پابند کیا جا رہا ہے ۔

 

یہ حکم نامہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب کہ پڑھے لکھے طلبہ و طالبات کی جانب سے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ اور اس حوالے سے ملک بھر کے جامعات کے طالب علموں کے اعداد و شمار نہ صرف خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جمع کیۓ جا رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان پر نظر بھی رکھی جا رہی ہے ۔

اسلام آباد کی اسلامی یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیا جانے والا یہ حکم نامہ کیا ایسے کسی خفیہ ہاتھ کی کارستانی تو نہیں ہے؟ یا پھر کسی شدت پسند کی جانب سے ایسے اقدامات کیۓ جا رہے ہیں؟ ایسے ہی بہت سے سوالات طالبات اور ان کے والدین کے ذہنوں میں پیدا ہو رہے ہیں ۔ جن کا جواب ملنا ضروری ہے ۔

To Top