وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی تقریر کے جواب میں بیرون ملک مقیم ایک پاکستانی ڈاکٹر نے ایسا کیا اعلان کر دیا کہ سب بے ساختہ واہ واہ کرنے لگے

پاکستان کے نۓ وزیر اعظم عمران خان جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہر ناممکن کو ممکن بنا سکتے ہیں اور ان کا اپنا کہنا بھی یہی ہے کہ میرے بار میں لوگ کہتے تھے کہ میں فاسٹ بالر نہیں بن سکتا تو میں نے بن کے دکھایا اسی طرح لوگ کہتے تھے پاکستان ورلڈ کپ نہیں جیت سکتا تو میں نے جیت کر دیکھا پھر لوگ کہتے تھے کہ میں شوکت خانم ہسپتال نہیں بنا سکتا میں نمل یونی ورسٹی نہیں بنا سکتا تو میں نے بنا کر دکھائی

اس سب سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر انسان کوشش کرے تو وہ سب کر سکتا ہے اب جب انہوں نے ملک کا اقتدار سنبھالا تو ملک معاشی طور پر سنگین بحران کا شکار ہے ملکی خزانہ خالی ہے روپے کی قدر روزبروز گرتی جا رہی ہے اور بیرونی قرضوں کا بوجھ اور ان کی اقساط کی ادائگی کے لیۓپیسے نہ ہونے کے سبب ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے

اس موقعے پر وزیر اعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں سے مدد کی اپیل کی اور ان سے یہ درخواست کی کہ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیۓ ملکی خزانے کو ڈالرز کی شدید ضرورت ہے لہذا وہ اپنے پیسے پاکستانی بنکوں کے ذریعے بھیجیں تاکہ ملکی خزانے میں ڈالرز بڑھ سکیں

ماضی میں بھی عمران خان کے ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی محبت اور اعتماد کوئی نئی بات نہیں ہے شوکت خانم کے حوالے سے فنڈ ریزنگ کے عمل میں سب سے بڑا کردار ہمیشہ بیرون ملک پاکستانیوں کا ہی رہا ہے اسی حوالے سے ایک بار پھر مدد کے لیۓ عمران خان نے انہی کو پکارا ہے

ان کی اس پکار کے جواب میں اس بار جس پاکستانی نے سب سے پہلے مدد کے لیۓ ہاتھ بڑھایا اس کا نام ڈاکٹر عمران ہے اور وہ امریکہ میں فزیشن ہیں دس سال سے امریکہ میں مقیم اس پاکستانی کا یہ کہنا تھا کہ جب انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کا قوم سے پہلا خطاب سنا تو ان کو محسوس ہوا کہ ان کے وطن کو اس وقت ان کی ضرورت ہے

اس لیے ڈاکٹر عمران نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی تمام جائیداد بیچ کر پاکستان منتقل ہو جائیں گے ان کا مذید یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی بیوی بھی امریکہ کے ایک ہسپتال میں بطور ڈاکٹر ملازم ہیں ڈاکٹر عمران کا کہا ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی سے بھی کہہ دیا ہےکہ نوکری چھوڑ دیں تاکہ ہم اپنے ملک جا کر ملک کی خدمت کر سکیں

ڈاکٹر عمران کا یہ جزبہ نہ صرف مثالی ہے بلکہ قابل ستائش  بھی ہے اور  تمام پاکستانی اس کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں ڈاکٹر عمران جیسے بہت سارے بیرون ملک مقیم پاکستانی وزیر اعظم عمران خان  کی اس درخواست کے بعد زيادہ سے زیادہ مدد کے لیۓ پر عزم ہیں اور سب کو امید ہے کہ موجودہ نئی قیادت نہ صرف ملک کو اس معاشی بحران سے نکال پاۓ گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آنے والے دور کے لیۓ ایسے اقدامات بھی کرۓ گی جس سے ملک کی معیشت مستحکم ہو سکے گی

 

To Top