Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.
میری یہ بات شاید شادی شدہ لوگ زیادہ بہتر سمجھ سکیں مگر مجھے لگتا ہے کہ یہ کچھ بہت مشکل بات نہیں – سب ہی اس کو اپنی زندگی سے جوڑ سکتے ہیں
ایک عورت جو تقریباً 35 سال سے ایک آدمی کی بیوی ہو – اس کے گھر کے سیاہ و سفید کی مالک ، اس کے مزاج ،حالات ،جذبات کی محرم! اپنے شوہر اور اس کے خاندان تک سے بہت گہرا تعلق رکھتی ہے۔
ایسے میں اگر وہ شخص دوسری شادی کر لے! ایک خوبصورت پڑھی باشعور اور خوب سیرت کم عمر لڑکی سے؟
ہم سمجھ سکتے ہیں کہ ان لوگوں کی زندگی (جو کہ کافی بڑی تبدیلی سے دوچار ہوئی ہے وہ) اتنی آسانی سے نارمل نہیں ہو پائے گی۔۔۔ شروع کا کچھ عرصہ پہلی بیگم سکتے کی سی حالت میں رہیں گی۔ ان کے بچے، رشتے دار اور سہیلیاں ان کے کتھارسس میں برابر کے شریک ہوں گے ۔ ان کی بیٹیاں شاید انکے غم کو بہت زیادہ دل پر لے لیں ۔غرض ایک عجیب غم و غصہ اور بے یقینی کی سی کیفیت رہے۔
شوہر صاحب کے حالات بھی کچھ مختلف نہیں ہونگے! نئی تبدیلی ان کے لئے بھی پھولوں کی سیج تو بالکل ثابت نہیں ہوگی ۔ سہاگ رات کوہی وہ حجلہ عروسی اور بے ہوش پڑی بڑی بیگم کے درمیان شٹل کاک کی طرح ادھر ادھر ہوتے رہیں گے ۔ بچے الگ ناراض ،خاندان کے کچھ لوگ ناراض ،کچھ شاکڈ اور بہت سارے جیلس حلقہ احباب کا بھی تقریبا یہی حال رہا ہوگا !
نئی دلہن؟ وہ بے شک اپنے کچھ ڈھلتی عمر کے شوہر کی بہت محبوب ہیں اور اب ایک امیرکبیر بیگم صاحبہ کے منصب پر بیٹھی اتر اتی ہیں مگر وہ بھی ملی جلی حالات کا سامنا کرتی ہیں! ان کی اکثر سہیلیاں چھوڑ گیں ،کچھ جل گئیں اور بس اکادکا ساتھ رہیں- ماں باپ رخصت کر کے پیچھے ہٹ گئے اور خاندان والے؛ شریکہ کب کسی کا ہوا؟
اسی عجیب حالات میں ولیمہ ہوا اور چند روز کے لیے صاحب اپنی نئی دلہن لے کر سیر پر چلے گئے –
پرانی کہیے یا بڑی بیگم صاحبہ کہیے (ان کے لئے دونوں ہی القابات ناپسندیدہ ہوں گے مگر کیا کیجیے بہرحال) دھیرے دھیرے بڑی بیگم صاحبہ کو بیٹیوں سہیلیوں اور خاندان کی بڑی بوڑھیوں نے سمجھایا کیا بی بی میدان خالی نہ چھوڑو ایسے تو وہ حسینہ تمہارے میاں سمیت سب کچھ لے اڑے گی !!
وہ جوان اور حسین ہے تو کیا ہوا ؟ تم تجربے کار ہو! اس گھر کا پتہ پتہ تمہارا اور تم اس کی بھیدی ہو! عقل اور چالاکی سے کام لو اور یہ کل کی چھوکری چھو منتر ہو جائے گی اور ساتھ ہی بڑے میاں کا عشق بھی!!! اٹھو حوصلہ کرو۔۔۔
جب تک صاحب اور نئی دلہن خواب نگری سے لوٹے بڑی بیگم کیل کانٹے سے لیس تیار تھی ! آئے دن ان کی سہیلیوں کے شوہر صاحب کو فون کر کے احساس دلاتے کہ جناب آپ کیا اتنی رکھ رکھاؤ عورت کو چھوڑ کر اس نمائشی عورت کو چمٹائے پھرتے ہیں۔
کبھی خاندان کے لوگ آدھمکتے اور بڑی بیگم کے سگھڑاپے کو سراہتے! ملازم روز روز نئی دلہن کی شکایت بڑے صاحب سے کرتے بڑی بیگم ان پر انویسٹ کرتی اور وہ چھوٹی بیگم کو ظالم، مغرور ، بدسلیقہ اور بدزبان مشہور کرتے جاتے !!
ابھی تک تو عمران خان کی نئی نویلی حکومت یا دلہن کی اتنی ہی کہانی ہے، اب آگے دیکھئے نئی دلہن کچھ جنگی حربے آزماتی ہیں یا ملازموں اور خاندان والوں میں کچھ قبولیت اور تبدیلی آتی ہے؟ یا بڑے صاحب تبدیلی سے توبہ کرکے واپس ہو جاتے ہیں!