عمران خان نے بشری بی بی کو دیکھتے ہوۓ مزار پر ایسا کیا کر ڈالا کہ ان پر لوگوں نے کفر کا فتوی عائد کر دیا

عمران خان جن کے بارے میں بہت سارے تجزیہ نگاروں کا اس دفعہ کے الیکشن کے حوالے سے یہ ماننا ہے کہ وہ ملک کے آنے والے وزیر اعظم ہو سکتے ہیں کچھ لوگ اس حوالے سے عمران خان کی بشری بی بی کے ساتھ شادی کو بھی ایک خاص نظر سے دیکھ رہے ہیں ان کا ماننا ہے کہ کچھ روحانی طاقتیں عمران خان کے وویر اعظم بننے کی مدد اس لیۓ بھی کر رہی ہیں کہ ان کے ساتھ بشری بی بی ہیں جن کے قبضے میں کئی ہم زاد یا موکل ہیں

اسی وجہ سے بشری بی بی کی ہدایات پر عمران خان عمل کرتے ہوۓ نظر آتے ہیں اس کا عملی مظاہرہ حال لی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈيو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے جس میں بشری بی بی عمران خان کو لے کر پاک پتن  مزار پر حاضری کے لیۓ گئیں ان کے ہمراہ عمران خان کے ساتھی زلفی بخاری اور عون چوہدری بھی تھے

وزارت عظمی کے حصول کے خاطر عمران خان صاحب قبر کو سجدہ ریز ھو کر یہ ثابت کر دیا کہ اس عظیم منصب کے حصول کیلئے ھم کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں تم چاہئے جتنے بھی باطل خداؤں سے مانگتے رھو گے لیکن ان شاءاللہ العزیز شکست تمہاری مقدر ھو گی توبہ توبہ استغفراللہ لا حول ولا قوة الا بالله العلي العظيم

Posted by Ulma e Deoband on Wednesday, June 27, 2018

اس مزار پر حاضری سے قبل اس کی سیڑھی پر بشری بی بی نے اپنے سر کو جھکایا اور بوسہ دیا ان کی پیروی میں عمران خان نے بھی ایسا کیا اس ویڈیو کو شئیر کرنے والوں کا یہ کہنا ہے کہ سجدہ صرف اور صرف اللہ تعالی کی ذات کے لیۓ ہوتا ہے غیر اللہ کو سجدہ کرنے والا شرک کا مرتکب ہوتا ہے اور شرک کرنے والا دائرہ ایمان سے خارج تصور کیا جاتا ہے لہذا یہ عمل کر کے عمران خان بھی دائرہ اسلام سے خارج ہو گۓ ہیں

عمران خان پر کفر کے فتوی لگانے والے اگر اس ویڈيو کو غور سے دیکھیں تو ان کا اندازہ ہو گا کہ عمران خان ان سیڑھیوں پر بوسہ دینے کے لیۓ جھکے تھے جو کہ عقیدت کا ایک مظاہرہ ہے جہاں تک سجدے کا تعلق ہے تو اگر اس ویڈیو کو غور سے دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ عمران خان نے جب بوسے کے لیۓ سر کو جھکایا تو انہوں نے سجدہ نہیں کیا کیوںکہ سجدے کے لیے انسان کے دونوں گھٹنوں کا جھکنا بہت ضروری ہے

مگر عمران خان کے مخالفین اس بات کو تسلیم کرنے کے لیۓ قطعی تیار نہیں ہیں اور انہوں نے نہ صرف عمران خان پر کفر کا فتوی عائد کر دیا ہے بلکہ یہاں تک کہہ دیا ہے کہ جس انسان پر کفر کا فتوی عائد ہو جاۓ وہ وزارت عظمی کی کرسی کا حقدار نہیں ہو سکتا ہے اس حوالے سے اب تک تحریک انصاف کا موقف سامنے نہیں آسکا ہے

 

To Top