سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ گل بخاری کا شمار ان صحافیوں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے ہر دور میں حق اور سچ کے لیۓ آواز اٹھائي اگرچہ ان کی آواز ہر دور کے حکمرانوں کے لیۓ ناپسندیدہ رہی ہے مگر اس کے باوجود انہوں نے اپنی آواز کو کبھی بھی دھیما ہونے نہیں دیا اب وزیر اعظم عمران خان کے حوالے سے بھی گل بخاری ایک جداگانہ نقطہ نظر رکھتی ہیں
اسی سبب گزشتہ سال نواز شریف حکومت کے دور میں بھی گل بخاری کو ان کے دفتر جاتے ہوۓ راستے میں سے اغوا کر لیا گیا تھا جس کے بارے میں کچھ حلقوں کا خیال تھا کہ یہ اقدام فوج کی جانب سے ان کی سوشل میڈيا کی بعض پوسٹس کے سبب اٹھایا گیا تھا مگر بعد میں فوج کے ترجمان نے اس الزام کی تردید کر دی تھی اور کچھ ہی گھنٹوں کے بعد گل بخاری بھی بازیاب ہو گئي تھیں
یار یہ کیا ہے؟؟ pic.twitter.com/ewi0f0jE0Y
— Gul Bukhari (@GulBukhari) January 31, 2019
اس کے بعد حالیہ حکومت کی میڈیا پالیسی کے حوالے سے گل بخاری کا وائس آف امریکہ کو دیا گیا ایک انٹرویو بھی سامنےآیا جس میں انہوں نے موجودہ حکومت پر میڈیا پر لگائي جانے والی پابندیوں کے سلسلے میں کھل کر تنقید کی
ٹوئیٹر پر عمران خان کی تصویر شئیر
اس کے بعد گزشتہ روز گل بخاری نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے وزیر عمران خان کی ایک ایسی تصویر شئیر کی ہے جس میں وہ مختلف خواتین کے ساتھ نظر آرہے ہیں اور اس تصویر کا کیپشن لگاتے ہوۓ گل بخاری نے یہ سوال کیا ہے کہ یہ کیا ہے مگر اس پر جو جواب ان کو ان کے فالورز نے دیۓ وہ کچھ ایسے حوصلہ افزا نہ تھے
اصلی لعنت یہ ہے ?? pic.twitter.com/eXcNYqBQd7
— idrees Khan (@idreeskhan200) January 31, 2019
اس موقع پر ایک صاحب نے نواز شریف کی وہ تصویر کمنٹ میں شئیر کر دی جس میں ان کو جوتا مارا جا رہا تھا اور اس پر اس کا یہ کہنا تھا کہ اصل لعنت تو یہ ہے
میں بھی بہت ان کمفرٹیبل ہوتی ہوں ایسی تصویریں دیکھ کر، یار عورتیں کیوں ایسے آگے پیچھے کھڑی ہو کر تصویریں بناتی ہیں، میرا مطلب یہ بھی کوئ کوالیفیکیشن ہے کسی کے ساتھ تصویر بنوا لینا، نہ کوئ مقصد، نہ کوئ پہچان، نہ کوئ مقام ???
— Puppetپرائم منسٹر (@najia_ahtisham) January 31, 2019
جب کہ اس بارے میں کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ عورتوں کے اس رویۓ کے بارے میں سمجھ نہیں آتی جب کہ وہ کسی بھی بڑی شخصیت کے پیچھے کھڑے ہو کر تصویر بنوانا بہت قابل فخر سمجھتی ہیں
ریاستِ مدینہ سے ریاستِ ہالینڈیہ تک کا سفر۔۔ ?
— ٹوٹ بٹوٹ (@SumoRizvi) February 1, 2019
جب کہ ایک نے تو اس کو ریاست مدینہ سے ریاست ہالینڈیہ تک کا سفر قرار دے ڈالا
تصویر سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ یہ عمران خان کے وزير اعظم بننے سے پہلے کی تصویر ہے یا بعد کی مگر اس تصویر کو دیکھ کر یہ ضرور اندازہ ہوتا ہے کہ گل بخاری عمران خان کے بارے میں کیسی سوچ رکھتی ہیں