عمران خان کی جان کو خطرہ ،الیکشن سے قبل بڑی خبر آگئی

جیسے جیسے الیکشن کی تاریخ نزدیک آتی جا رہی ہے سیاسی ماحول میں گرمی بھی بڑھتی جا رہی ہے ایک جانب بلاول بھٹو کراچی سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر کے پورے سندھ کے ہنگامی دورے کر رہے ہیں تو دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے بھی عمران خان کے پورے ملک میں ہونے والے جلسوں اور دوروں کا شیڈول جاری کر دیا ہے

بطاہر تجزیہ نگاروں کے مطابق اس وقت مقبولیت کے حساب سے پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر نظر آرہی ہے مگر حتمی طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ عمران خان وہ واضح اکثریت لینے میں کامیاب ہو جائیں گے جس کے بعد وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ سکیں دوسری جانب مسلم لیگ ن مستقل طور پر اس بات پر واویلا مچا رہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اپنے لاڈلے یعنی عمران خان کو وزارت عظمی کی کرسی پر ہر حالت میں بٹھانے کا فیصلہ کر چکے ہیں

الیکشن کے حتمی دن تک اس طرح کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا مگر معروف تجزیہ نگار اوریا مقبول جان نے گزشتہ ہفتے ایک ایسا انکشاف کر دیا جس نے نہ صرف کھلاڑیوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے بلکہ حکومتی حلقوں میں بھی کھلبلی مچا دی ہے

https://www.youtube.com/watch?v=PObnPmgFOhg

اوریا مقبول جان  نے کہا کہ ” کفیشنز آف این اکنامک ہٹ می(Confessions of an Economic Hit Man) نامی کتاب میں مصنف نے یہ لکھا ہے کہ ’جب ہم کسی ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اس کے لیڈرز کو خریدتے ہیں جس کے بعد انہیں ترقیاتی کاموں میں لگاتے ہیں اور جب قرضہ 50 فیصد سے بڑھ جاتا ہے تو ہم اپنے بندے بھیجتے ہیں اور ان کے قدرتی و معدنی ذخائر لے لیتے ہیں اور یہ مکمل ہونے کے بعد بھی کوئی شخص ہماری بات نہ مانے تو ہم اس کو قتل کرادیتے ہیں، ہم نے 4 لیڈرز کو قتل کروایا‘۔

عمران خان جب مغرب کے خلاف بات کرتا ہے تو اس پر نہ تو اسامہ بن لادن ہونے کا الزام لگ سکتا ہے اور نہ ہی اس پر پیسے لگنے کا الزام لگ سکتا ہے، عمران خان کا چہرہ ایک کھلاڑی ، پلے بوائے اور ایک سیکولر سا چہرہ ہے، ایسا بندہ مغرب کو کبھی بھی قبول نہیں ہوسکتا یہاں تک کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو بھی قبول نہیں ہوسکتا اس لیے عمران خان اپنی سکیورٹی بڑھائیں

اس بات کو بھی ذہن میں رکھنا پڑے گا کہ جنرل راحیل شریف کے بعد پاکستانی فوج نے امریکہ سے ہٹ کر خود انحصاری کی پالیسی اپنائي ہے جس پر موجودہ آرمی چیف بھی گامزن ہیں ملک کے کرپٹ حکمرانوں کے خلاف اقدامات بھی اسی پالیسی کا حصہ ہیں ان حالات میں عمران خان جیسا بندہ جس پر نہ تو کرپشن کے الزامات ہیں اور جو نہ ہی مغربی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے بکاؤ ہے قابل قبول نہیں

اسی سبب عمران خان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے بھی عمران خان کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے پاکستانی قوم بینظیر بھٹو کے بعد اب عمران خان کو کھونے کا تصور بھی نہیں کر سکتی اللہ تعالی عمران خان کا حامی و ناصر ہو آمین

To Top