سیاسی ماہرین نے عمران خان کو پاکستانی ڈونلڈ ٹرمپ کیوں قرار دے ڈالا ؟وجہ ایسی کہ سب حیران رہ جائیں

آج پاکستان کی تاریخ کا وہ اہم دن ہے جب پاکستان کے بائسویں وزیر اعظم نے حلف اٹھایا ہے آج کا دن پاکستان کی تاریخ کے لیۓ اس لیۓ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ آج پاکستان کے جس وزیر اعظم نے حلف اٹھایا اس کی شخصیت اور جدوجہد نہ صرف پاکستانیوں بلکہ پوری دنیا کے سامنے ہے عمران خان جس نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک کھلاڑی کے طور پر کیا سیاسی میدان میں اپنے سب حریفوں کو پچھاڑ کر پاکستان کے بائيسویں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا چکے ہیں

کچھ سیاسی ماہرین عمران خان کا موازنہ دنیا کے طاقتور ترین ملک کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی کروا رہے ہیں اس موازنے میں کہاں تک صداقت ہے اس کا پتہ تو ان کے ان مشترک پہلوؤں کو دیکھنے کے بعد ہی کیا جا سکے گا

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے کیرئير کے آغاز میں اشتہارات میں بھی کام کیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے کیرئیر کے آغاز میں پزا ہٹ کے اشتہارات میں کام کیا تھا جب کہ دوسری جانب عمران خان نے بھی پیپسی کے اشتہارات میں کام کیا تھا

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ نے تین تین شادیاں کی تھیں

دونوں سربراہان مملکت کی زندگیاں صنف نازک کے حوالے سے ہمیشہ خبروں کی زینت بنتی رہی ہیں اور دونوں نے جب کرسی اقتدار سنبھالا تو ان کے ہمراہ خاتون اول کے طور پر ان کی تیسری بیوی تھی دونوں ہی اس سے قبل دو دو بیویوں کو فارغ کر چکے تھے

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ پر جنسی ہراسمنٹ کے الزامات لگاۓ گۓ

باقی باتوں کی طرح دونوں میں ایک اور مشترک پہلو یہ بھی ہے کہ دونوں پر ہی اپنی سیاسی جدوجہد کے ادوار میں مختلف خواتین کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے کے الزامات لگاۓ گۓ مگر دونوں ہی ان الزامات کے باوجود اپنی سیاسی جدوجہد میں کامیاب ہوۓ اور کرسی اقتدار پر براجمان ہوۓ

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی جدوجہد تشدد سے پر تھی

عمران خان کے ماننے والے بھی زیادہ تر جزباتی نوجوان تھے اسی سبب ان کے جلسوں میں جزباتیت اور عدم برداشت بارہا دیکھنے میں آئیجب کہ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی یہی الزام ہےکہ ان کے پروگرامز بھی اکثر بے نظمی کا شکار ہوتے رہے

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ دعوی تھا کہ لوگ ان سے بے حد پیار کرتے ہیں

اپنی سیاسی جدوجہد کے دوران اکثر مواقعوں پر دونوں ہی ا س بات کے دعویدار نظر آۓ کہ لوگ ان سے بے حد پیار کرتے ہیں اور اس کا سبب ان کی شخصیت اور کردار ہے

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ نے فرسودہ سیاسی نظام کے خلاف جدوجہد کی

جس طرح ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ کہنا ہے کہ وہ ایک نۓ امریکہ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں جہاں پر قدیم سیاست دانوں کی کوئی جگہ نہیں ہے جب کہ عمران خان نے بھی چالیس سالوں پر محیط دو پارٹیوں کے اقتدار کا خاتمہ کیا اور نۓ پاکستان کی بنیاد رکھی

اب جب کہ عمران خان بحیثیت وزیر اعظم پاکستان حلف  اٹھا چکے ہیں تو دنیا بھر کی آنکھیں ان پر لگی ہوئی ہیں دیکھنا یہ ہے کہ وہ ان امیدوں پر کہاں تک پورے اتر سکتے ہیں جو پاکستانیوں نے اور دنیا بھر کے لوگوں نے ان سے لگا رکھی ہیں

To Top