اوکاڑہ میں امام مسجد نے ایسا کیا کام کر ڈالا کہ سزا کے طور پر گاؤں والوں نے اس کا سر مونڈ دیا

عام طور پر گاؤں دیہاتوں میں مسجد وہ اہم جگہ ہوتی ہے جہاں پر لوگ اپنے خوشی اور غم دونوں مواقعوں پر سب سے پہلے بانٹتے ہیں مسجد میں امام مسجد کی حیثیت انتہائي احترام کے قابل ہوتی ہے جہاں لوگ نہ صرف اس امام کے پیچھے نماز ادا کرتے ہیں بلکہ اپنے تصفیوں کے قیصلے بھی کرواتے ہیں اور اپنے بچوں یعنی اپنے مستقبل کو بھی تعلیم و تربیت کے لیۓ اسی امام مسجد کے حوالے کرتے ہیں

مگر بعض اوقات یہی امام مسجد اس عزت اور اس مرتبے کا غلط استعمال شیطان کے وسوسے کے سبب کر گزرتے ہیں حالیہ دنوں میں ایسے واقعات تواتر کے ساتھ سامنے آرہے ہیں جن میں امام مسجد نے اپنے پاس پڑھنے والے بچوں کے ساتھ نہ صرف بد فعلی کی بلکہ ان کو اپنے گناہ چھپانے کے لیے موت کی گھاٹ بھی اتار دیا

ایسا ہی ایک واقعہ اوکاڑہ میں بھی پیش آیا جہاں پر ایک تین سالہ معصوم جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا امام مسجد کے پاس فجر کی نماز کے بعد قرآن پڑھنے آتا تھا تین سال کا بچہ انتہائی معصوم اور دنیا کی پیچیدگیوں سے ناواقف ہوتا ہے اس کے لیۓ ہر وہ شخص قابل بھروسہ ہوتا ہے جو اس سے پیار سے بات کرے

ان امام صاحب کو بھی اس بات کا اندازہ تھا اسی وجہ سے جب فجر کی نماز کے بعد تمام نمازی مسجد سے چلے گۓ اور وہ معصوم قرآن پڑھنے کے لیۓ امام مسجد کے پاس آیا تو وہ اس کو پڑھانے کے بجاۓ اپنے رہائشی کمرے کی جانب بری نیت سے لے گۓ ان کی ان مشکوک حرکات کو گاؤن کے کچھ افراد نے دیکھا اور باقی لوگوں کو بھی بلا لیا

گاؤں کے لوگوں نے جب امام مسجد کے کمرے میں جا کر دیکھا تو وہ وہاں معصوم بچے کے ساتھ بدفعلی کر رہا تھا یہ دیکھ کر گاؤں کے لوگ غم و غصے سے پاگل ہو گۓ اور انہوں نے نہ صرف اس امام مسجد کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس کا سر بھی مونڈ ڈالا

یہ واقعہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے مگر بدقسمتی سے امام مسجد کی مسند پر بیٹھی ایسی کالی بھیڑیں نہ صرف اللہ کے گھر کی بے حرمتی کی مرتکب ہو رہی ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ باقی تمام علما کے لیۓ بھی شرمندگی کا سبب ہیں

To Top