اس لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ذمہ دار یہ خود ہے ۔حیران کن انکشاف

سترہ نومبر کو انڈیا کے شہر چندی گڑھ میں بائیس سالہ لڑکی کے ساتھ ہونے والے اجتماعی زیادتی کے واقعے نے سب کے ہوش اڑا کو رکھ دیۓ ۔بائیس سالہ یہ لڑکی اپنی ٹیوشن کلاس کے بعد واپسی پر ایک رکشے میں سوار ہوئی۔جس میں ڈرائیور کے علاوہ دو افراد سوار تھے۔ اس لڑکی کو ڈرائیور سمیت اس کے دو ساتھیوں نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد اس کو راستے میں پھینک کر فرار ہو گۓ ۔

لڑکی نے ہوش میں آنے کے بعد جب پولیس میں رپورٹ درج کروائی تو چوبیس نومبر کو اس ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کر لیا مگر اس کے دو ساتھی ابھی تک مفرور ہیں ۔اجتماعی زیادتی کے اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا میں اس واقعے کے خلاف آواز اٹھائی گئی ۔ اس کے ساتھ ساتھ چندی گڑھ کی ممبر اسمبلی معروف اداکارہ کرن کیھر کی خاموشی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

میڈیا کی اس تنقید کے بعد بلاخر کرن کیھر کو اپنی خاموشی توڑنی پڑی ۔ مگر ان کی جانب سے آنے والے بیان نے سب کے ہوش اڑا دیۓ ۔ کرن کیھر کا کہنا تھا کہ “تمام لڑکیوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیۓ کہ جس رکشہ میں پہلے ہی کچھ افراد سوار ہوں ان کو اس میں نہیں بیٹھنا چاہیۓ ۔اس لڑکی کی اپنی غلطی تھی کہ وہ ایسے رکشے میں کیوں بیٹھی ”

اسی بیان میں کرن کیھر نے مزید کہا کہ جوان لڑکیوں کے ماں باپ اور عزیز و اقارب کو اس بات کی خیال ہونا چاہیۓ کہ جب بھی لڑکی کو کسی ٹیکسی یا گاڑی میں بٹھائیں تو اس کا نمبر ضرور نوٹ کر لیں تاکہ آئندہ ایسی پریشانی سے بچا جا سکے ۔

ایک مقتدر سیاسی شخصیت کی جانب سے ایسے بیانات نے اس متاثرہ لڑکی کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کردار ادا کیا ہے ۔ اس حوالے سے عوام کا یہ کہنا ہے کہ کرن کیھر ایک طاقتور خاتون ہیں انہیں تو عورتوں کے حقوق کے لۓ آواز اٹھانی چاہیۓ ۔مگر اس کی جگہ وہ خواتین کو حفاظتی تدابیر بتا رہی ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ معاشرہ عورتوں کے لۓ کتنا غیر محفوظ ہے ۔

 

To Top