برطانوی ہائی کمشنر صاحبزادہ احمد خان نے آئی پا ایوارڈ کے اسٹیج پر مہوش حیات کو بلا کر کس بات کی مبارکباد دے ڈالی کہ سب شرم سے پانی پانی ہو گۓ

پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں اداکاروں کو ان کی صلاحیتوں پر ایوارڈ دینے کا سلسلہ کوئی نیا نہیں ہے مگر اب گزشتہ کچھ عرصے سے میڈیا چینلز والے ان تقریبات کا انعقاد بیرون ملک کر کے اداکاروں کی خوشیوں کو چار چاند لگا رہے ہیں اسی حوالے سے ہم ٹی وی نیٹ ورک والوں نے بھی اس بار آئی پا ایوارڈ کا انعقاد برطانیہ میں کیا جہاں انہوں نے برطانیہ میں موجود پاکستانی ہائی کمشنر صاحبزادہ احمد خان کو مہمان خصوصی کے طور پر بلوایا

میڈیا چینل والوں کی خواہش تو یہی ہو گی کہ پاکستانی ہائی کمشنر پاکستانی فنکاروں کو جب اپنے ہاتھوں سے ایوارڈ سے نوازیں گے تو اس سے نہ صرف اداکاروں کی پردیس میں عزت میں اضافہ ہو گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی عزت میں بھی اضافہ ہوا مگر اس موقعے پر جو ہوا اس نے سب کے سر شرم سے جھکا دیۓ

پاکستان جیسے اسلامی مملکت کے ہائی کمشنر جب وہاں پہنچے تو شراب کے نشے میں اس حد تک دھت تھے کہ انہوں نے اسٹیج پر آکر مائک سنبھالتے ہی ایسے بے تکان بولنا شروع کر دیا جو ان جیسے ذمہ دار منصب کے حامل فرد کو کسی بھی طرح زیب نہیں دیتا تھا

انہوں نے پہلے تو کارڈ میں سے پڑھ کر عروہ ماورا مہوش حیات اور فرحان سعید کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دی اور ان کو پاکستانی سفیر قرار دیا اس کے بعد اسٹیج پر پہلے سے موجود جاوید شیخ کو مخاطب کر کے ان نے ان کی سدابہار جوانی کے راز جاننے کی کوششیں شروع کر ڈالیں اور کافی دیر تک اس بارے میں بولتے رہے

اس کے بعد انہوں نے ہم ٹی وی نیٹ ورک کی مینیجنگ ڈائریکٹر سلطانہ آپا کو خراج تحیسین پیش کرنے کے لیۓ جن الفاظ کا استعمال کیا وہ قطعی مناسب نہ تھا اس کے بعد انہوں نے اسٹیج پر موجود تمام افراد کو نۓ پاکستان بننے کی عمران خان کے وزیر اعظم بننے کی اور گزشتہ عید کی مبارکباد بھی دے ڈالی

ان کی ان تمام بے سروپا باتوں سے واضح طور پر یہ محسوس کی جا سکتا تھا کہ ہائي کمشنر صاحبزادہ احمد خان صاحب اپنے حواسوں میں نہیں ہیں اور وہ خود بھی سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ ان کو کیا بولنا چاہیۓ اور کیا نہیں بولنا چاہیۓ

ہم میں سے ہر فرد بیرون ملک اپنے ملک کا سفیر ہوتا ہے اور ہمارا ہر عمل وطن کی عزت کے ساتھ جڑا ہوتا ہے ایسے حالات میں ملک کے سفیر ہی کی جانب سے اس قسم کی حرکات کا مظاہرہ نہ صرف بیرون ملک پاکستانیوں کے لیۓ شرم کے باعث ہے بلکہ پاکستان کے اندر موجود لوگوں کے لیۓ لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے سفیر اس طرح کی حرکات کر کے ملک کا تشخص کس طرح اجاگر کر سکتے ہیں

To Top