گجرات میں قیامت : معصوم امیر حمزہ زیادتی کے بعد قتل ، قاتل نے قتل کی ایسی وجہ بتا دی کہ روح کانپ اٹھی

معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور اس کے بعد ان کو اذیتیں دے کر قتل کرنے کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔ ماہرین نفسیات کے مطابق اس جرم کا ارتکاب کرنے والے افراد ایک ایسے دماغی اور نفسیاتی عارضۓ میں مبتلا ہوتے ہیں جس کے سبب معصوم بچوں کو دیکھتے ہی ان میں  نفسانی خواہشات بیدار اونا شروع ہو جاتی ہیں اس کے بعد ان کو تڑپا تڑپا کر مارنے اور ان کے بہتے خون کو دیکھ کر ان کو ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے


ماضی قریب میں قصور ،جڑانوالہ ،گجڑانوالہ میں ہونے والے واقعات اسی نفسیاتی عارضے کی جانب اشارہ کر رہی ہیں اور اب اسی قسم کا ایک اور واقعہ گجرات کے گاؤں جسوکی میں پیش آیا جب کہ سات سالہ معصوم امیر حمزہ اپنی دادی کے پیچھے کھیتوں میں گیا مگر دادی کے واپس آنے کے بعد بھی جب امیر حمزہ گھر واپس نہ آیا تو اس کے گھر والوں نے اس کی تلاش شروع کر دی ۔

چار سے چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تلاش کے بعد آخر کار کھیتوں میں سے امیر حمزہ کی تشدد ذدہ لاش ملی جس کی حالت دیکھ کر اندازہ ہو رہا تھا کہ اس کو جنسی زيادتی کے بعد بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا

لاش کی برامدگی کے بعد اس کے لواحقین سراپا احتجاج ہیں ان کا مطالبہ ہے کہ امیر حمزہ کے قاتلوں کو نہ صرف گرفتار کیا جاۓ بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مجرم کو بدترین سزا بھی جاۓ

معصوم امیر حمزہ کے ساتھ ہونے والے اس واقعے نے سوال اٹھا دیا ہے کہ اس سے قبل تو صرف لڑکیوں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا تھا مگر اب ان موذی ذہنی مریضوں کے ہاتھوں سے معصوم لڑکے بھی محفوظ نہیں ۔اس واقعے نے علاقے میں شدید خوف و ہراس کی فضا پھیلا دی ہے ۔

بچوں کے والدین کا اس حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ ان حالات میں کسی پر بھی اعتبار نہیں کیا جا سکتا یہاں تک کہ قریبی عزیزوں میں سے کون اس نفسیاتی عارضۓ میں مبتلا ہو کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ۔ معصوم امیر حمزہ کے اس بہیمانہ قتل نے اس کے باپ کو اداس کر دیا ہے اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ غریب آدمی ہے اس بات کی طاقت نہیں رکھتا کہ تھانہ کچہریوں کے چکر کاٹ سکے مگر اللہ کی عدالت سے انصاف کا طلب گار ہے ۔

To Top