غنوی بھٹو نے جمائما کی عمران خان کے بچوں کے ساتھ تصویر دیکھ کر ایسا کیا الزام لگا ڈالا کہ جمائما جواب دینے پر مجبور ہو گئيں

پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کاصدمہ جہاں پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ان لوگوں کو ہوا ہے جو پاکستان کے اندر رہتے تھے تو اس کے ساتھ ساتھ اس کا غم ان پاکستانیوں کو بھی ہے جو ملک سے باہر ہین ان میں سے ایک ذوالفقار علی  بھٹو کی بہو اور مرتضی بھٹو کی بیوی غنوی بھٹو بھی ہیں

غنوی بھٹو نے اگرچہ شوہر کے  مرنے کے بعد پاکستان میں سیاست کرنے کی کوشش بھی کی مگر اس میں ناکام ہونے کے بعد باہر جا کر بیٹھ گئيں

حالیہ دنوں میں جمائما اپنے بچوں کے ساتھ جب تعطیلات کے لیۓ میکسیکو گئيں تو انہوں نے وہاں کے روائتی لباس پانچوزمیں تصویریڑ بھی کھنچوائيں جو کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے پاکستان کے لوگوں تک بھی پہنچیں

ان تصاویر کو دیکھ کر مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم نے اس تصویر پر یہ کیپشن لگا کر شئير کر دی کہ اسرائيلی دارالحکومت تل ابیب کے باہر یہودیوں کے روائيتی مزہبی لباس میں ملبوس یا بچے پاکستان کے اس وزیر اعظم کے ہیں جو پاکستان کو مدینے جیسی ریاست بنانا چاہتا ہے

اس ٹوئٹ کے جواب میں ایک پاکستانی منصور چوہان نے اس تصویر کو شئير کرنے والے سے کہا کہ کچھ شرم کرو ہم ان خواتین کے بارے میں تبصرے کر رہے ہیں جن کا اس سارے واقعے سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے

منصور چوہان کے اس تبصرے کے جواب میں غنوی بھٹو نے ٹوئٹ کرتے ہوۓ کہا کہ پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان کی فیملی ایک ایسے ملک اسرائیل کے دورے پر ہے جس کو حکومت پاکستان نے اب تک تسلیم نہیں کیا ۔کیا ان کا یہ فعل پاکستان کے لیۓ کوئی اہمیت نہیں رکھتا

غنوی بھٹو کا یہ ٹوئٹ جب جمائما خان کی نظر سےگزرا تو وہ بھی خاموش نہ رہ سکیں اور غنوی بھٹو کے مخاطب کر کے کہنے لگیں کہ یہ بات ان کے خاندان کیلئے خطرناک ہے انہوں نے لکھا ’ یہ تصویر میکسیکو میں چھٹیوں کے دوران لی گئی تھی اور ہم لوگ مقامی لباس پونچوز پہنے ہوئے ہیں، اس قسم کی جہالت اور خوف بہت ہی خطرناک ہے ، برائے مہربانی یہ باتیں بند کریں‘۔

جمائمہ کی جانب سے وضاحت اور غصے کے اظہار کے بعد غنویٰ بھٹو نے معافی مانگ لی اور لکھا ’ اوہ میرے خدایا ، جمائمہ یہ میکسیکو تھا؟ افواہیں بہت آسانی کے ساتھ لوگوں کو اندھا کردیتی ہیں حتیٰ کہ مجھے بھی، برائے مہربانی مجھے شرم کا لیکچر نہ دیں‘

اس طرح سے ان دونوں کے درمیان ٹوئٹس کی اس جنگ کا سلسلہ غنوی بھٹو کی معزرت کے بعد ختم ہوا مگر اس سب سے ہمیں یہ سبق ملا کہ کبھی بھی سوشل میڈیا کے کسی پیغام پر بغیر تصدیق کے ردعمل ظاہر نہیں کرنا چاہیۓ ورنہ ہمارا حشر بھی غنوی بھٹو جیسا ہو سکتا ہے

 

To Top