گرمی کے موسم میں اچھی اور چمکدار جلد کیسے حاصل کی جا سکتی ہے

گرمی کی آمد کے ساتھ ہی پسینے کے سبب اور گرد و غبار کی وجہ سے جلد بے رونقی اور بد رنگی کا شکار ہو جاتی ہے ۔ایسی حالت میں خوش رنگ لان کے سوٹ بھی تازگی کا احساس دلانے میں ناکام ثابت ہوتے ہیں ۔شدید موسمی تبدیلیوں کے سبب چہرے کے مسام کھل جاتے ہیں ۔اور ان کے اندر گند جمع ہو جاتا ہے جو جلد کو بے رونق بنا دیتا ہے ۔اس کی مناسب دیکھ بھال کے ذریعے اس کو دوبارہ تر و تازہ بنایا جا سکتا ہے ۔

واٹر تھراپی کے ذریعے  جلد بہتر بنائیں

پانی گرمیوں میں نہ صرف پیاس بجھانے کا موثر ترین ذریعہ ہے اس کے ساتھ ساتھ جسم سے زہریلے اور فاضل مادوں کے اخراج میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے ۔مائع مشروبات کا  استعمال جسم کو نہ صرف فرحت بخشتا ہے اس کے ساتھ ساتھ انسان کو چاک و چوبند رہنے میں مدد دیتا ہے

۔سبز چاۓ گرمی کے موسم میں ایک انتہائی مفید مشروب ہے اس کے سبب زہریلے مادوں کا اخراج انتہائی تیزی سے ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ اس کے اندر ایسی خاصییتیں بھی موجود ہوتی ہیں جس کی وجہ سے  جلد کی چمک دمک میں اضافہ ہوتا ہے ۔

گرمیوں میں غذا کا انتخاب جلد پر اثر انداز ہوتا ہے

انسان جو کھاتا ہے وہ اس کے چہرے سے جھلکتا ہے ۔زیادہ نمک اور چکنائی والی غذا جسم کے پانی کو جزب کر لیتی ہیں اور جسم پانی کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے ۔جس کا براہ راست اثر جلد پربھی پڑتا ہے ۔

لہذا گرمیوں میں ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جس میں پانی کی مقدار وافر ہو جیسے تربوز ، خربوزہ ، کھیرا ،سلاد اور دیگر سبزیاں ۔ان کے استعمال کی وجہ سے گرمی میں بھی جسم میں پانی کی مقدار برابر رہتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ زہریلے مادوں کا اخراج بھی ہوتا ہے ۔

جلد کی حفاظت کے لۓ سن اسکرین کا استعمال کریں

گرمی کے موسم میں سورج کی الٹروائلٹ شعاعیں انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں لہذا اس سے بچاؤ کے لۓ سن اسکرین کا استعمال ضرور کریں ۔ سن اسکرین ہر چار گھنٹے کے بعد لگائیں اس سے ایک تو آپ کی جلد کی رنگت محفوظ رہے گی دوسرا ان شعاعوں کے مضر اثرات سے بھی بچاؤ ممکن ہو گا ۔

اس کے علاوہ کوشش کریں کہ صبح دس بجے سے شام چار بجے تک دھوپ میں جانے سے پرہیز کریں ۔ اور اگر دھوپ میں نکلنا ناگزیر ہو تو سن اسکرین لگا کر نکلیں ۔

جلد کی صفائی کا خصوصی اہتمام کریں

گرمی کے موسم میں جلد کی تروتازگی برقرار رکھنے کے لۓ صفائی کا خصوصی اہتمام ضروری ہے ۔ اس کے لۓ کھیرے اور ایلوویرا والے کلینزر کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے یا پھر دہی میں چند قطرے شہد کے ملا کر آپ کلینزر گھر میں بھی تیار کر سکتے ہیں ۔دن میں دو دفعہ کلینزنگ کے عمل سے تروتازہ جلد کا حصول ممکن ہو سکتا ہے ۔

جلد کی حفاظت کے لۓ ورزش بھی مفید ہے

ورزش کے جہاں دیگر بہت سے فوائد ہیں وہیں پر یہ جلد کے لۓ اور اس کی تازگی کے لۓ بھی بہت مفید ثابت ہو تی ہے ۔ہر روز صبح باقاعدگی سے ورزش کرنے کے سبب جسم سے فاضل مادے پسینے کے ساتھ خارج ہو جاتے ہیں اور اس سے چہرے پر  ہونے والے کیلوں مہاسوں سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔

تروتازہ اور چمکتی ہوئی جلدانسانی  شخصیت کے اعتماد کا سبب بنتی ہے ۔ اور شخصیت کا اعتماد ہی درحقیقت عملی میدان میں کامیابی کا سبب بنتا ہے

To Top