فحش فلمیں دیکھنے کے شوقین لڑکے کے ساتھ باپ نے کیا کر دیا

اسمارٹ فون اگرچہ سائنس کی ترقی کی ایک مثال ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کے منفی اثرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ آج کل نت نۓ ڈیزائن کے موبائل فون مارکیٹ میں دستیاب ہیں جس کے سب سے بڑے خریدار آج کل کی نئی نسل ہے ۔ اسمارٹ فون میں فحش فلمیں دیکھنے  کے نشے میں مبتلا یہ نسل صحیح اور غلط کی تمیز کیۓ‌ بغیر اس کھڈے میں خود کو کس طرح گراتی جا رہی ہے وہ ہم سب کے لیۓ ایک لمحہ فکریہ ہے ۔


مختلف قسم کی فحش ویب سائٹس اسی فون کے سبب آج کے نوجوانوں کی دسترس میں ہوتی ہیں جن کو وہ دن کے کسی بھی حصے میں نہ صرف دیکھ سکتے ہیں بلکہ اس کے سبب اپنی صحت کو بھی اپنے ہی ہاتھوں برباد کر رہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ ہندوستان کے شہر حیدرآباد میں بھی پیش آیا جہاں سترہ سالہ نوجوان خالد قریشی دن رات فحش ویڈیوز دیکھنے کے نشے میں بے طرح مبتلا تھا ۔

اس کے والد عبالقیوم قریشی نے اس گناہ کے کام سے اس کو کئی دفعہ منع کیا مگر اس پر ان کی بات کا کوئی اثر نہیں ہوا والد کے منع کرنے کے باوجود وہ موقعہ پا کر اپنے اسمارٹ فون پر یہ ویڈيوز دیکھتا تھا جس کی وجہ سے ان کے گھر میں اکثر فحش فلموں کو دیکھنے کے سبب کشیدگی کا ماحول رہتا تھا ۔

ایک اتوار کی شام خالد کے والد نے اس کے اس کے موبائل پر ایک دفعہ پھر فحش فلمیں دیکھتے پایا تو غھہ میں انہوں نے اپنے بیٹے کے ہاتھ سے فون چھیننے کی کوشش کی مگر سترہ سالہ نوجوان نے اپنے والد کو دھکیلتے ہوۓ ان کے ہاتھ پر کاٹ لیا اور ان سے اپنا فون دوبارہ حاصل کر کف گھر سے فرار ہو گیا ۔

اسی رات خالد اپنے فحش فلمیں دیکھنے کے نشے کے ہاتھوں مجبور ہو کر گھر میں جب دوبارہ فحش فلمیں دیکھ رہا تھا تو اس کے اس عمل نے اس کے والد کو غضب ناک کر دیا اور چونکے وہ ایک پیشہ ور قصائی تھے تو انہوں نے گھر میں موجود چھری اور ٹوکا اٹھایا اور اس کے وار کر کے اپنے بیٹے خالد کا دایاں ہاتھ جسم سے جدا کر دیا تاکہ وہ آئندہ اس ہاتھ سے یہ غلط کام نہ کر سکے ۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق اس بات کے امکانات معدوم ہو چکے ہیں کہ خالد کا دایاں ہاتھ بچایا جا سکے اس کو اب ساری عمر اسی معزوری کے ساتھ گزارنی پڑے گی بعد اذاں بعد القیوم قریشی نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا جہاں پر ان کے خلاف اقدام قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کر لیا گیا ۔

 

To Top