فہد مرزا اور ثروت گیلانی کو رمضان کی مبارکباد کیوں مہنگی پڑ گئی؟ جانئیے

ماہ رمضان کو تمام اسلامی مہینوں میں خاص اہمیت حاصل ہے دنیا بھر کے مسلمان اس ماہ کی آمد کے لیے نہ صرف خصوصی تیاریاں کرتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے استقبال کے لیۓ بھی خصوصی تیاریاں کرتے ہیں ۔ عام طور پر یہ سوچا جاتا ہے کہ شو بز سے جڑے لوگ آزاد خیال ہوتے ہیں اور وہ مزہبی اقدار کا اس طرح خیال نہیں رکھتے جیسے کہ عام مسلمان گھرانوں میں رکھا جاتا ہے ۔

مگر یہ تاثر درست نہیں ہے ہمارا ملک ایک اسلامی ملک ہے اور شو بز سے جڑے لوگ بھی رمضان کی آمد کا اسی طرح اہتمام کرتے ہیں جس طرح کہ عام طور پر تمام گھرانوں میں ہوتا ہے اور چونکہ ان کا تعلق شو بز سے ہوتا ہے اس لیۓ وہ اپنا یہ اہتمام سو شل میڈیا پر شئیر بھی کرتے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر ایسی ہی ایک تصویر ڈاکٹر فہد مرزا اور ان کی بیگم ثروت گیلانی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے شئير کی جس میں وہ لوگ پہلے روزے کی افطاری کر رہے ہیں ۔ فہد مرزا کی لی ہوئی اس سیلفی میں پورے گھر والے افطار کے لیۓ ایک عام گھرانے کی طرح ڈائننگ ٹیبل کے گرد موجود ہیں .

 

مگر اس تصویر کی جس بات نے سب کو دیوانہ بنا دیا وہ ثروت گیلانی تھیں جن کے سر پر افطار کے ٹائم پر دوپٹہ تو موجود تھا مگر اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے جو لباس پہنا ہوا تھا وہ سلیو لیس تھا ۔ جس پر سب دیکھنے والوں نے سوال اٹھا دیۓ کہ سر پر دوپٹہ تو پہن لیا مگر ان بازؤں کی طرف دھیان نہیں دیا جو کہ اسلامی تعلیمات کے منافی ننگے ہو رہے ہیں

افطار کی اس تصویر کے سوشل میڈیا پر آتے ہی لوگ اپنی نمازیں تراویح بھول کر فہد مرزا کی اس پوسٹ کے پیچھے پڑ گۓ ان سب کو اس تصویر میں سب سے بڑا اعتراض ثروت گیلانی کے لباس پر تھا

کچھ لوگوں نے فہد مرزا کو مخاطب کرتے ہوۓ مشورہ دے ڈالا کہ کم از کم بیوی کو رمضان کی مناسبت سے ڈھنگ کا لباس تو پہنا لینا تھا

جب ان تبصروں پر کچھ لوگوں نے دوسروں کو روکا اور اپنے کام سے کام رکھنے کا مشورہ دیا تو اس کے جواب میں تو کسی نے پورا اخبار ہی چھاپ دیا کہ روزہ صرف کھانے پینے سے رکے رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ انسان کا سر سے پاؤں تک کا نام ہے ۔ اگر آج ان کو سلیو لیس پر نہ ٹوکا گیا تو کل کو کوئی بکنی پہن کر رمضان کی مبارکباد دینے پہنچ جاۓ گا ایسی صورتحال میں اپنے کام سے کام کیسے رکھا جا سکتا ہے ۔

اس کے بعد کچھ نے مشورہ دیا کہ جس طرح سر پر دوپٹہ پہنا کیا اچھا ہوتا کہ افطار کے لیۓ آنے سے قبل بازؤں والی قمیض بھی پہن لیتیں تو کتنا اچھا لگۃا

اور آخر میں

فہد مرزا سے ایک سوال پوچھ لیا گیا کہ کیا تمھاری بیوی نماز بھی اسی حالت میں پڑھتی ہے ؟؟

ان تمام تبصروں کے ساتھ یہ بھی یاد رکھنا چاہیۓ کہ اللہ نے ہم سب کو اس دنیا میں کسی کا جج بنا کر نہیں بھیجا ہے اس لیۓ ہم سب کو اپنے  عمل بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیۓ اور یہی دوسروں پر تنقید سے بہتر ہے ۔

 

To Top